معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 68002
جواب نمبر: 6800231-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 782-782/B=11/1437
بیوی کو طلاق دینے کے کتنے دنوں بعد اپنے پاس رکھا عدت کے اندر یا عدت کے بعد؟ اس کی وضاحت فرمائیں، پہلے سوال میں تو آپ نے یہ تحریر فرمایا ہے کہ دو طلاق دینے کے بعد ۹/ سال تک کوئی رابطہ اس کے ساتھ نہ رہا، ان دونوں میں ٹکراوٴ ہے اس کو دُور فرمائیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
سوال یہ ہے کہ میں نے غصہ سے اپنی بیوی کو ایک بار کہا کہ میں تمہیں طلاق دیتاہوں اور پھر خاموش ہوگیا، کیا ایک بار کہنے سے میری بیوی کو طلاق ہوجائے گی؟ برا ہ کرم، تفصیل سے بتائیں۔ایک بار طلاق کہنے سے کیا ہوتاہے؟ اس بارے میں بھی بتائیں۔
1953 مناظرفوزیہ
کو انور نے ایک سانس میں تین بار طلاق، طلاق، طلاق، کہا۔ اس وقت فوزیہ اپنے پیٹ سے
تھی اس کا ساتواں مہینہ چل رہا تھا وہاں پر کوئی گواہ موجود نہیں تھا مگر انور
صاحب نے قرآن پر ہاتھ رکھ کر اسے طلاق کہا (ان کا طلاق ہوا یا نہیں)؟ اب انور صاحب
پھر سے فوزیہ کو اپنے ساتھ رکھنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ اسے حلالہ کرنے کو
کہہ رہے ہیں۔ میں بس انتا جاننا چاہتا ہوں کہ اگر غصہ میں گوئی شخص اپنی بیوی کو
طلاق کہہ دے اور بعد میں اس کو ایسا لگے کہ نہیں مجھ سے غلطی ہوئی ہے اور میں پھر
سے اپنی بیوی کے ساتھ رہنا چاہتا ہوں تو ان کو کیا کرنا چاہیے اورشریعت کے حساب سے
ان کو کیا کرنا چاہیے (اب انور اور فوزیہ کو ساتھ میں رہنے کے لیے کیا کرنا
چاہیے)؟ برائے کرم اس مسئلہ کا صحیح حل بتائیں۔
ایک لڑکی نے کسی غیر مسلم کے ساتھ کچھ دن گزارے جس سے ایک لڑکی بھی پیدا ہوئی۔ کیس ہونے کے بعد اس شخص کو جیل ہوئی۔ اب یہ لڑکی کسی مسلمان شخص سے شادی کرنا چاہتی ہے۔ کیا اس کی شادی کے لیے غیر مسلم شوہر سے خلع لینا ضروری ہے یا بغیر خلع لیے ہوئے شادی کرسکتے ہیں؟
1891 مناظرمیرا
مسئلہ یہ ہے کہ میرے شوہر نے مجھے کافی سال پہلے تین بار طلاق دی تھی اور ہم لوگ
اب بھی ساتھ رہتے ہیں لیکن ہمارا جسمانی تعلق نہیں ہے میں علیحدہ ہونا چاہتی ہوں لیکن
کچھ لوگ نہیں چاہتے نیز سابقہ شوہر بھی۔ جب کہ میں دوسری شادی کرنا چاہتی ہوں۔ میں
کیا کروں میں بہت پریشان ہوں میں امریکہ میں رہتی ہوں میرے پاس کوئی قانونی ثبوت
نہیں ہے مجھے جواب جلدی میں دیں۔
اگر کسی بیوی نے اپنے شوہر سے لڑائی کے دوران ان دونوں میں سے کوئی ایک کہا: (۱)کوئی تُک نہیں ہے ہماری شادی کا۔ (۲) کوئی تُک نہیں ہے ہماری شادی کے برقرار رہنے کا ۔ اوراگر اس کے جواب میں اس کا شوہر اپنا سر اوپر اور نیچے کرے دو مرتبہ یہ دکھانے کے لیے کہ وہ اس کے بیان یا بیانات سے متفق ہے لیکن اس نے اس کو طلاق دینے کی کوئی نیت اور خواہش نہیں رکھی اور وہ صرف اس حقیقت سے اتفاق کیا کہ اتنی لڑائی کی وجہ سے کوئی تک نہیں تھاان کی شادی کا یا شادی کے برقرار رکھنے کا، لیکن کوئی تک کے نہ ہونے کی وجہ سے وہ پھر بھی اس کو چھوڑنا یا اس کو طلاق دینا نہیں چاہتا ہے۔ وہ نکاح برقرار رکھنا چاہتا ہے اور شادی شدہ زندگی کو کسی تُک کے باوجود جاری رکھنا چاہتا ہے ٹینشن اور لڑائی وغیرہ کے ماحول کی وجہ سے ۔ میں یہاں اس بات پر زیادہ زور ڈالتاہوں کہ طلاق کی کوئی نیت یا خواہش نہیں تھی شوہر کی طرف سے۔ کیا اس سے نکاح پر کچھ اثر پڑے گا؟
2631 مناظر