معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 67439
جواب نمبر: 67439
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 910-894/Sd=11/1437 وسوسہ کا علاج یہی ہے کہ اُس کی طرف دھیان ہی نہ دیا جائے، وسوسہ کے وقت ”لا حول ولا قوة الا باللہ“ پڑھ لیا جائے۔ طلاق کے متعلق محض سوچنے سے یا ذہن میں طلاق کا وسوسہ آنے سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند