• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 67045

    عنوان: حیض کی حالت کا ہونا وقوعِ طلاق کے لیے مانع نہیں ہے

    سوال: میرے دوست نے اپنی بیوی کو تین طلاق دے دی اور بعد میں یہ کہنے لگے کہ بیوی کو اس وقت حیض آرہی تھی، کیا ان کا یہ کہنا صحیح ہے کہ طلاق نہیں ہوئی؟ آپ ضرور بتائیں کہ طلاق ہوئی یا نہیں؟ اور دعا کی درخواست ہے آپ سے۔

    جواب نمبر: 67045

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 837-822/H=8/1437 دوست مسئلہ سے ناواقف ہے اس کو بتلادیں کہ حیض کی حالت کا ہونا وقوعِ طلاق کے لیے مانع نہیں ہے یعنی حائضہ بیوی کو شوہر طلاق دیدے تب بھی طلاق واقع ہوجاتی ہے۔ حدیث شریف سے اسی طرح ثابت ہے پس صورتِ مسئلہ میں تین طلاق واقع ہوکر دوست پر اُس کی بیوی حرام ہوگئی، دوست کو نہ حق رجعت باقی رہی اور نہ تجدید نکاح بغیر حلالہٴ شرعیہ کا استحقاق ہے۔ بخاری شریف ص: ۷۹۱ /ج:۲ فتاوی ہندیہ ص:۵۰۱ /ج ۱ وغیرہ سے اسی طرح ثابت ہوتا ہے۔ اللہ پاک سب کو تمام ظاہری وباطنی شرور وفتن سے محفوظ فرمائے۔ سعادت دارین کی دولت سے مالامال فرمائے۔ ---------------------- نوٹ : جواب درست ہے، حالت حیض میں طلاق دینا خلاف سنت طریقہ ہے لیکن طلاق واقع ہو جاتی ہے۔ دوست سے یہ بتادیں۔ (م)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند