معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 66510
جواب نمبر: 6651031-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1073-1135/L=10/1437
والدین طلاق دینے پر مجبور کریں تو طلاق دیدینا جائز ہے تاہم اگر بلا کسی شرعی وجہ کے ایسا کہیں تو اس میں ان کی اطاعت واجب نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ایک
شخص اپنی بیوی کو تین سے زائد بار طلاق دیا، جس کا اعتراف کئی معتبر حضرات کے
سامنے بھی کیا،پھر پنچ بیٹھ کر دونوں کو آپس میں ملادیے اور وہ میاں بیو کی طرز پر
زندگی گذار رہے ہیں، شریعت کی نظر سے ان کا آپس میں مل کر رہنا حلال ہے؟ اورایسی
غلط حرکت کرانے والے جو طلاق کے بعد پھر ان کو ملائے ہیں ان پر اسلامی نقطہٴ نظر
سے کیا سزا ہے؟
سوال یہ ہے کہ میں نے غصہ سے اپنی بیوی کو ایک بار کہا کہ میں تمہیں طلاق دیتاہوں اور پھر خاموش ہوگیا، کیا ایک بار کہنے سے میری بیوی کو طلاق ہوجائے گی؟ برا ہ کرم، تفصیل سے بتائیں۔ایک بار طلاق کہنے سے کیا ہوتاہے؟ اس بارے میں بھی بتائیں۔
1948 مناظرمیرا سوال یہ ہے کہ اگر شوہر اور بیوی کی لڑائی ہورہی ہو اور بیوی کہے کہ میں تم جیسے کے ساتھ رہنا نہیں چاہتی اور شوہر کہہ دے کہ میری طرف سے بس اتنا ہی ، آگے کچھ نہ کہے تو کیا اس طرح کہنے سے نکاح پر کوئی اثر پڑتا ہے یا نہیں؟
3289 مناظرمجھے اپنے شوہر کی جانب سے دخولسے پہلے (یعنی جسمانی تعلق سے پہلے) ایک طلاق کی ڈیڈ (قانونی کاغذ سیل بند اور دستخط کیا ہوا) موصول ہوا ہے۔انھوں نے مجھے ایک ہی وقت میں تین مرتبہ تحریری طلاق دی، لیکن الگ الفاظ کے ساتھ۔ نوٹس کے الفاظ یہ ہیں: میں․․․․بن․․․ اپنے پورے ہوش و حواس میں تم کو ․․․ بنت․․․ کو طلاق دیتا ہوں، طلاق دیتا ہوں، طلاق دیتا ہوں۔ اب میں اپنے طلاق دینے والے سے شادی کرنا چاہتی ہوں۔ مجھے بتائیں کی شریعت کا کیا حکم ہے؟
2769 مناظر