• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 6536

    عنوان:

    میں نے اپنی بیوی کو فون میں تین سے بھی زائد بار طلاق بولا، اس لیے بولا کہ اس نے مجھے فون پر گالی دی، اس لیے مجھے غصہ آیا اور میں طلاق کی بولی بولا۔ اور اس وقت میرے ساتھ میرا ایک دوست بھی تھا۔ اورمیں بیئر پیئے ہوئے تھا لیکن میں ہوش میں تھا۔

    سوال:

    میں نے اپنی بیوی کو فون میں تین سے بھی زائد بار طلاق بولا، اس لیے بولا کہ اس نے مجھے فون پر گالی دی، اس لیے مجھے غصہ آیا اور میں طلاق کی بولی بولا۔ اور اس وقت میرے ساتھ میرا ایک دوست بھی تھا۔ اورمیں بیئر پیئے ہوئے تھا لیکن میں ہوش میں تھا۔

    جواب نمبر: 6536

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 621=621/ م

     

    صورتِ مسئولہ میں آپ کی بیوی پر تینوں طلاق واقع ہوکر مغلظہ ہوگئیں: لو کرر لفظ الطلاق وقع الکل الخ اور شوہر، بیوی کے درمیان رشتہٴ نکاح بالکلیہ ختم ہوگیا، اب بغیر حلالہ شرعی کے بیوی آپ کے نکاح میں نہیں آسکتی، لقولہ تعالیٰ: فَاِنْ طَللَّقَہَا فَلاَ تَحِلُّ لَہ مِنْ بَعْدُ حَتّٰی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہ (الآیة) حلالہ کی صورت یہ ہے آپ کی مطلقہ بیوی، عدت کے بعد کی دوسرے مرد سے نکاح کرے، پھر وہ ہم بستری کے بعد بخوشی طلاق دیدے یا اس کا انتقال ہوجائے اور اس کی عدت طلاق یا وفات گذرجائے، اس وقت آپ اس عورت سے بتراضی طرفین دوبارہ نکاح کرسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند