• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 6409

    عنوان:

    آج سے بارہ سال پہلے ایک طلاق دی۔ چند دن قبل لڑائی میں غصہ میں بیوی کا ہاتھ پکڑکر دوسرے روم میں جہاں بچے موجود تھے تاکہ وہاں ڈراؤں، صرف ڈرانے کی حد تک، (جیسا بچوں کو ڈراتے ہیں، ابھی آکر بتاتا ہوں، لیکن کچھ کرتے نہیں) دو مرتبہ یہ کہا کہ: آ ادھر چل میں تجھے طلاق دیتا ہوں، لیکن دوسرے روم میں لے جاکر خاموش رہا۔ کیا طلاق ہوگئی؟ میری بیوی نے بھی اوپر والے جملہ کی تصدیق کی۔

    سوال:

    آج سے بارہ سال پہلے ایک طلاق دی۔ چند دن قبل لڑائی میں غصہ میں بیوی کا ہاتھ پکڑکر دوسرے روم میں جہاں بچے موجود تھے تاکہ وہاں ڈراؤں، صرف ڈرانے کی حد تک، (جیسا بچوں کو ڈراتے ہیں، ابھی آکر بتاتا ہوں، لیکن کچھ کرتے نہیں) دو مرتبہ یہ کہا کہ: آ ادھر چل میں تجھے طلاق دیتا ہوں، لیکن دوسرے روم میں لے جاکر خاموش رہا۔ کیا طلاق ہوگئی؟ میری بیوی نے بھی اوپر والے جملہ کی تصدیق کی۔

    جواب نمبر: 6409

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1333=1163/ ب

     

    صورت مسئولہ میں از سر نو کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی، اس جملہ میں ڈرانے کے لیے طلاق دینے کا اظہار ہے، بعد میں جس روم میں لے گیا وہاں کوئی طلاق نہیں دی۔ اس لیے دوسری طلاق واقع نہ ہوئی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند