معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 6188
کیا دوسری شادی کرنے کے بعد پہلی بیوی بنا کسی وجہ کے طلاق لے سکتی ہے؟
کیا دوسری شادی کرنے کے بعد پہلی بیوی بنا کسی وجہ کے طلاق لے سکتی ہے؟
جواب نمبر: 618801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 546=546/ م
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
شهاب نے اپني منكوحه پروين كو دو شخصوں كي موجودگى ميں كہا كه: مجهہ سے نكاح سے قبل اس لڑكى كا اپنے بهنوئى كيساتهہ برسوں ناجائز تعلق رها هے جس كا حلفي اقرار خود اس نےبھی كيا هے آپ لوگ گواہ رهنا اب اگر یہ ميرى اجازت کے بغير اپنے میکے گئی تو اس كو طلاق۔ چند دنوں کے بعد محمد شها ب الدين كى غير موجودگی میںشمع پروين بغير اجازت ميكے چلی گئی، كون سى طلاق واقع هوئى؟ ۔۔۔۔؟؟
ہم
میاں بیوی کی زندگی اچھی طرح گزرتی تھی، تو میری بیوی کی والدہ کی ہمارے بیچ میں
مداخلت ہونے کی وجہ سے بیوی کو شوہر نے یہ کہنا پڑا کہ کیا تیرے خاندان والوں کو میں
پسند نہیں ہوں تو تمہیں طلاق چاہیے یا تم کو میں پسند نہیں تو تم مجھے خلع دے دو۔
کیا ایسی بات شوہر اپنی بیوی سے کئی مرتبہ کہنے پر کیا طلاق لاگو ہوجائے گی؟
ہمیں
ایک ستر سالہ اعلی تعلیم یافتہ شخص جس کو کچھ نفسیاتی بیماری ہے کے بارے میں طلاق
سے متعلق ایک مسئلہ میں مشورہ درکار ہے۔ہم ذیل میں اس کی ذہنی کیفیت کے بارے میں
پہلے کچھ تفصیل بیان کررہے ہیں اس کے بعد مسئلہ: (۱) پس منظر:اس شخص کی زندگی
کے بہت سارے تلخ تجربات نے اس کو متاثر کیا ہے۔ اب وہ اکثر ماضی کے بارے میں سوچتا
ہے اور اس پر بغیرکنٹرول کے کبھی بآواز بلند ایسے الفاظ بولتا ہے جوکچھ وہ سوچتا
ہے اس کے بارے میں بولتا ہے۔لیکن اس کے لیے اس کا رویہ کم و بیش اس کی عمر کے لیے
حسب معمول ہے۔ (۲)حادثہ:
اس نے فون پر اپنی بیوی سے جو کہ دو ررہتی ہے تیز بحث کی ،اور معمول کے مطابق اس
کے ذہن میں یہ کھٹک رہا تھا۔ کچھ دنوں کے بعد، وہ یہ جملہ [میں تم کو طلاق دیتا
ہوں] پر غور و فکر کررہا تھااور اس کے بارے میں سوچ رہاتھا، اپنی بوڑھی بیوی کو
بغیر طلاق دینے کی نیت سے۔ لیکن غیر متوقع طور پر یہ الفاظ اس کے منھ سے باہر نکلے
کافی تیز اور اس نے ...
ایک صاحب سب سے کہتے ہیں کہ میں نے اپنی بیوی کو طلاق دیدی اور بیوی کہتی ہے کہ مجھ سے کہتے ہیں طلاق لے لو۔ کیا طلاق واقع ہوجائے گی؟
2087 مناظرمیرے ابو او ربہنوئی وہابی (غیر مقلدین)
گروہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ میرے بہنوئی نے میری بہن کی لڑائی جھگڑے کے دوران کہا کہ:
(۱)میں تمہیں طلاق دیتا ہوں (۲)میں تمہیں طلاق دیتا ہوں (۳)میں تمہیں طلاق دیتا ہوں)۔ پھر چند دن بعد
یہ کہہ کر رجوع کرلیا کہ ہمارے یہاں مجلس واحد میں تین طلاق ایک گنی جاتی ہے۔
چونکہ میرے ابو بھی اسی گروپ کے تھے لہذا انھوں نے میری بہن کو واپس بہنوئی کے پاس
بھیج دیا۔ اس واقعہ کے بعد ان کے یہاں دو بچے اور ہوئے اور وہ دونوں آج تک ساتھ میں
زندگی گزار رہے ہیں۔ فقہ حنفی کے مطابق جواب دیں کہ کیا وہ دونوں میاں بیوی ہیں او
راگر نہیں تو ان کے ساتھ میں میل جول رکھوں یا ترک کردوں اور اگر میاں بیوی ہیں تو
شرعی دلیل اس کی روانہ کریں؟