• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 6090

    عنوان:

    دیڑھ سال پہلے ایک شخص نے اپنی بیوی کے سامنے تین پتھر پھینکے (طلاق دینے کا مقامی طریقہ ہے)یہ کہتے ہوئے چھوڑ دی/لیکن طلاق کی کوئی نیت نہیں ۔اس وقتسے کچھ دیر کے بعد اس نے دوسرے لوگوں سے کہا کہ میں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ہے۔ کچھ دوسرے وقت لوگوں نے معلوم کیا تواس نے اقرار کیاکہ اس نے طلاق دی ہے یعنی بہت مرتبہ اس آدمی نے اقرار کیا۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا اس صورت میں طلاق واقع ہوگی؟ کتنی طلاقیں واقع ہوئیں؟ کیا وہ عورت اسی آدمی کے ساتھ دوبارہ شادی کرسکتی ہے یا دوسرے شخص کے ساتھ؟

    سوال:

    دیڑھ سال پہلے ایک شخص نے اپنی بیوی کے سامنے تین پتھر پھینکے (طلاق دینے کا مقامی طریقہ ہے)یہ کہتے ہوئے چھوڑ دی/لیکن طلاق کی کوئی نیت نہیں ۔اس وقتسے کچھ دیر کے بعد اس نے دوسرے لوگوں سے کہا کہ میں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ہے۔ کچھ دوسرے وقت لوگوں نے معلوم کیا تواس نے اقرار کیاکہ اس نے طلاق دی ہے یعنی بہت مرتبہ اس آدمی نے اقرار کیا۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا اس صورت میں طلاق واقع ہوگی؟ کتنی طلاقیں واقع ہوئیں؟ کیا وہ عورت اسی آدمی کے ساتھ دوبارہ شادی کرسکتی ہے یا دوسرے شخص کے ساتھ؟

    جواب نمبر: 6090

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 648=685/ ل

     

    اگر اس نے چھوڑ دی کا تلفظ تین یا اس سے زائد مرتبہ کہا ہ تواس کی بیوی پر تینوں طلاقیں واقع ہوگئیں اورعورت مغلظہ بائنہ ہوگئی اب بغیر حلالہ شرعی اس مرد سے دوبارہ نکاح کرنا اس عورت کے لیے حرام ہوگا البتہ اگرعدت گذرچکی ہے تووہ عورت دوسرے شخص سے نکاح کرسکتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند