• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 5932

    عنوان:

    میں نے اپنی بیوی کو غصہ میں یہ کہہ دیا کہ حرام ہوگا کی میں تمھیں اب ہاتھ لگاؤں۔ مجھے یہ معلوم کرنا ہے ایسا کہنے سے کیا طلاق واقع ہوگی؟ اگر ایسا ہے تو تجدید کی کیا صورت ہے؟

    سوال:

    میں نے اپنی بیوی کو غصہ میں یہ کہہ دیا کہ حرام ہوگا کی میں تمھیں اب ہاتھ لگاؤں۔ مجھے یہ معلوم کرنا ہے ایسا کہنے سے کیا طلاق واقع ہوگی؟ اگر ایسا ہے تو تجدید کی کیا صورت ہے؟

    جواب نمبر: 5932

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1326=1140/ ب

     

    صورت مسئولہ میں ایک طلاق بائن پڑجائے گی، اس کا حکم یہ ہے کہ اگر طرفین رضامند ہوں تو دوبارہ نکاح ہوسکتا ہے، چنانچہ شامی میں ہے وإن کان الحرام في الأصل کنایة یقع بھا البائن؛ لأنہ لما غلب استعمالہ فيالطلاق لم یبق کنایة ولذا لم یتوقف علی النیة أو دلالة المحول۔(الشامي:۲/۷۱۷)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند