• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 4798

    عنوان:

    میری بیوی میری مرضی اور اجازت کے بغیر اپنے میکہ چلی گئی تھی۔ میرے گھر والوں اور میری بیوی کے درمیان کچھ کہاسنی ہوئی تھی۔ میں نے بہت مرتبہ اپنی بیوی کو گھر واپس آنے کے لیے کہا جس پر اس کا کہنا ہے کہ میرے گھر پر واپس آکر رہنا اس کے لیے ناممکن ہے۔ میں نے اس بارے میں پہلے بھی آپ سے دریافت کیا تھا جس کا فتوی آئی ڈی:2378ہے۔ ان سب کے بعد میں فروری ۲۵/ اپنی بیوی کو ایک ایس ایم ایس بھیجا جس میں میں نے کہا کہ تم کو جو کرنا ہے کرو مگر ایک مارچ تک گھر چلی جاؤ ورنہ میں آخری فیصلہ کروں گا۔ جس کے جواب میں اس نے مجھے سخت باتیں لکھی اور کہاکہ ایک مارچ تک انتظار کرنے کی کیا ضرورت ہے وہ وہاں واپس نہیں جائے گی۔ اس کا مطلب ہے کہ میرے والدین اس سے معافی مانگیں پھر وہ واپس جائے گی۔ اس کے بعد میں نے اس کو ایک ایس ایم ایس بھیجا جس میں میں نے لکھاکہ اگر تو ایک مارچ تک میرے گھر نہیں گئی تو تجھے طلاق۔ میرا سوال یہ ہے کہ: (۱) کیا اس کو طلاق ہوگئی؟ (۲) اس کے آگے کیا اور کیسے معاملہ چلے گا؟ (۳) تفصیل کے ساتھ میرے مسئلہ کا حل بتائیں، کہ میری بیوی کے پاس واپس آنے کے لیے اب کتنا وقت ہے، اور اس کے واپس آنے کے بعد مجھے کیا کرنا ہوگا؟

    سوال:

    میری بیوی میری مرضی اور اجازت کے بغیر اپنے میکہ چلی گئی تھی۔ میرے گھر والوں اور میری بیوی کے درمیان کچھ کہاسنی ہوئی تھی۔ میں نے بہت مرتبہ اپنی بیوی کو گھر واپس آنے کے لیے کہا جس پر اس کا کہنا ہے کہ میرے گھر پر واپس آکر رہنا اس کے لیے ناممکن ہے۔ میں نے اس بارے میں پہلے بھی آپ سے دریافت کیا تھا جس کا فتوی آئی ڈی:2378ہے۔ ان سب کے بعد میں فروری ۲۵/ اپنی بیوی کو ایک ایس ایم ایس بھیجا جس میں میں نے کہا کہ تم کو جو کرنا ہے کرو مگر ایک مارچ تک گھر چلی جاؤ ورنہ میں آخری فیصلہ کروں گا۔ جس کے جواب میں اس نے مجھے سخت باتیں لکھی اور کہاکہ ایک مارچ تک انتظار کرنے کی کیا ضرورت ہے وہ وہاں واپس نہیں جائے گی۔ اس کا مطلب ہے کہ میرے والدین اس سے معافی مانگیں پھر وہ واپس جائے گی۔ اس کے بعد میں نے اس کو ایک ایس ایم ایس بھیجا جس میں میں نے لکھاکہ اگر تو ایک مارچ تک میرے گھر نہیں گئی تو تجھے طلاق۔ میرا سوال یہ ہے کہ: (۱) کیا اس کو طلاق ہوگئی؟ (۲) اس کے آگے کیا اور کیسے معاملہ چلے گا؟ (۳) تفصیل کے ساتھ میرے مسئلہ کا حل بتائیں، کہ میری بیوی کے پاس واپس آنے کے لیے اب کتنا وقت ہے، اور اس کے واپس آنے کے بعد مجھے کیا کرنا ہوگا؟

    جواب نمبر: 4798

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 843=904/ د

     

    SMS میں مذکورہ فی السوال کلمات بسلسلہ طلاق بہ نیت طلاق لکھے گئے تھے اور طلاق کا کلمہ صر ف ایک مرتبہ لکھا تھا نیز اس سے قبل طلاق کا کوئی کلمہ کبھی استعمال نہیں کیا گیا تو اس کا حکم یہ ہے کہ اگر آپ کی بیوی ایک مارچ تک آپ کے گھر نہیں گئی تو اس پر ایک طلاق رجعی واقع ہوگئی۔

    (۲) وقوع طلاق رجعی کا حکم یہ ہے کہ عدت کے اندر اندر شوہر کو رجعت کرنے کا اختیار رہتاہے یعنی زبان سے کہہ دے کہ میں نے رجوع کیا تو ہ مثل سابق اس کی بیوی برقرار رہے گی اور اگر عدت پوری ہوچکی ہے تو عورت بائنہ ہوگئی تراضی طرفین سے مہر جدید پر دوبارہ نکاح کے بعد رجعت ہوگی۔

    (۳) ۲ میں جواب آگیا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند