• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 4403

    عنوان:

    میرے شوہر نے فون پر اپنی بیوی کو تین طلاق (طلاق، طلاق، طلاق) دی، (10/جنوری 2003)کو اپنی بہن کی موجودگی میں، اس کے بعد اس کی بیوی کہہ رہی ہے کہ طلاق واقع نہیں ہوئی، کیوں کہ وہ ایام حیض میں تھی۔ فون پر تین مرتبہ طلاق دینے کے بعد اس نے وکیل کے ذریعہ طلاق کے کاغذات بنائے اور دو گواہوں کی موجودگی میں اس پر دستخط کئے اور گواہوں نے بھی اس پر دستخط کئے، اس نے طلاق کی کاپی وکیل کے ذریعہ سے 15/جنوری کوڈاک کے ذریعہ سے بھیجی۔ برائے کرم ہمیں بتائیں کہ کیا طلاق واقع ہوگئی ہے یا نہیں؟

    سوال:

    میرے شوہر نے فون پر اپنی بیوی کو تین طلاق (طلاق، طلاق، طلاق) دی، (10/جنوری 2003)کو اپنی بہن کی موجودگی میں، اس کے بعد اس کی بیوی کہہ رہی ہے کہ طلاق واقع نہیں ہوئی، کیوں کہ وہ ایام حیض میں تھی۔ فون پر تین مرتبہ طلاق دینے کے بعد اس نے وکیل کے ذریعہ طلاق کے کاغذات بنائے اور دو گواہوں کی موجودگی میں اس پر دستخط کئے اور گواہوں نے بھی اس پر دستخط کئے، اس نے طلاق کی کاپی وکیل کے ذریعہ سے 15/جنوری کوڈاک کے ذریعہ سے بھیجی۔ برائے کرم ہمیں بتائیں کہ کیا طلاق واقع ہوگئی ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 4403

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 550=590/ ل

     

    اگر شوہر اقراری ہے تو صورت مسئولہ میں تین طلاقیں عورت پر واقع ہوگئیں اورعورت مغلظہ بائنہ ہوگئی۔ حالت حیض میں طلاق دینے سے بھی طلاق واقع ہوجاتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند