معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 2175
طلاق دینے کے کیا کیا طریقے ہیں؟
طلاق دینے کے کیا کیا طریقے ہیں؟
جواب نمبر: 217501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 562/ م= 558/ م
طلاق دینے کے تین طریقے ہیں: (۱) احسن (۲) حسن (۳) بدعی
طلاق احسن کی صورت یہ ہے کہ آدمی اپنی بیوی کو ایک طلاق ایک ایسے طہر میں دے جس میں بیوی سے مجامعت (صحبت) نہ کی ہو اورعدت گذرنے تک اسے چھوڑدے۔ اور حسن کا طریقہ یہ ہے کہ اپنی مدخولہ بیوی کو تین طہر میں تین طلاق دے۔ اور طلاق بدعی یہ ہے کہ اپنی مدخولہ بیوی کو تین طلاق ایک ہی کلمہ میں دے یا ایک طہر میں تین طلاق دے۔ ہدایہ میں ہے: الطلاق علی ثلثة أوجہ: حسن و أحسن وبدعي؛ فالأحسن أن یطلق الرجل امرأتہ تطلیقة واحدة في طھر لم جامعھا فیہ ویترکھا حتی تنقضي عدتھا ۔۔۔ والحسن ھو طلاق السنة وھو أن یطلق المدخول بھا ثلثا في ثلثة أطھار ۔۔۔ وطلاق البدعة أن یطلقھا ثلثا بکلمة واحدة أو ثلثا في طھر واحد الخ
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر شرابی شوہر اپنی بیوی سے کہتا ہے کہ اس نے کوئی چیز کھالی ہے جس سے اس کی زندگی کو خطرہ ہے او راپنے آپ کو ایک کمرہ میں بند کرلیتا ہے۔ وہ اپنی بیوی سے یہ بھی کہتاہے کہ اگر اس نے کسی کو مدد کے لیے فون کیا تو وہ مطلقہ ہوجائے گی۔اس طرح کی صورت حال میں بیوی اس کی تنہا مدد کرنے کی کوشش کرتی ہے، لیکن مایوس ہوکرکے آدھی رات کو وہ ایک دوست کو مدد کے لیے فون کرتی ہے۔ کیا طلاق اب بھی درست ہے؟
2286 مناظراگر کوئی عورت اپنے شوہر سے خلع حاصل کرتی ہے تو کیا اس کو چار ماہ دس دن کی عدت کی مدت پوری کرنی ہوگی؟ (۲) کل میرے ایک دوست کی بہن کے شوہر کا انتقال ہوگیا اور وہ اپنے شوہر کی طبی اخراجات کی ضروریات کو پورا کرنے کی وجہ سے وہ دیڑھ لاکھ روپیہ کی مقروض ہے۔ اب صرف وہی اکیلی کمانے والی ہے اوراس کو دو بچوں کی دیکھ بھال بھی کرنی ہوتی ہے۔ وہ ایک اسکول ٹیچر ہے۔ چونکہ اس کو عدت کی مدت کو پوری کرنا ہے، لیکن اسکول اس کو اتنے لمبے عرصہ کے لیے چھٹی نہیں دے گا اس صورت میں اس کو اپنی نوکری چھوڑنی ہوگی۔ دوسری نوکری پانا بہت زیادہ مشکل ہے۔ نیز اس کے باپ اوربھائی مالی اعتبار سے اس کی ضروریات کو پورا کرنے کے اہل نہیں ہیں۔ اس لیے ہماری رہنمائی فرماویں کہ ہم اس صورت میں کیا کرسکتے ہیں؟ برائے کرم جلد جواب عنایت فرماویں کیوں کہ اس کے پاس زیادہ وقت نہیں ہے۔
2162 مناظراگر
کسی شخص نے طلاق کی نیت سے [بس] یا[ ختم] کہا اور اس کے علاوہ کوئی اور چیز نہیں
کہا۔ کیا ان دونوں لفظوں میں سے کسی سے بھی نکاح پر اثر پڑے گا؟