• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 175160

    عنوان: خلع یافتہ پھوپھی نے اپنی تمام جائیدا اپنے لے پالک بھتیجے کے نام ھبہ کر دی ہے‏، كیا یہ درست ہے؟

    سوال: خلع یافتہ پھوپھی نے اپنی تمام جائیدا اپنے لے پالک بھتیجے کے نام ھبہ کر دی ہے اور اس جائیداد میں صرف وہ دونوں ہی رہائش پذیر ہیں۔ کیا یہ عمل درست ہے اور پھوپھی نے سب کو بتا رکھا ہے کہ ان کے بعد ان کی جائیداد کا کوئی اور سوائے لے پالک بھتیجے کے حقدار نہ ہو گا۔ مزید براں ان کی اپنی کوئی اولاد نہ ہے البتہ والد گرامی ، بھائی اور بہنیں ہیں۔ برائے کرم رہنمائی کر دیں۔

    جواب نمبر: 175160

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:285-217/sd=4/1441

    اگر لے پالک بھتیجہ بالغ ہے اور پھوپی نے اس کو اپنی جائداد ہبہ کرکے مالک و قابض بھی بنادیا ہے اور پھوپی خود دست بردار ہوگئی ہے، تو لے پالک بھتیجہ جائداد کا شرعا مالک ہوگا، لیکن سوال سے بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ پھوپی نے لے پالک بھتیجے کو قبضہ نہیں دیا ؛ بلکہ جائداد اپھوپی کے تصرف میں باقی ہے، ایسی صورت میں یہ ہبہ شرعا معتبر نہیں ہوگا، ہبہ کے لیے قبضہ دینا شرط ہے۔ واضح رہنا چاہیے کہ ورثاء کو بالکل محروم کرکے اس طرح زندگی میں ساری جائداد کسی غیر وارث کو ہبہ کرنا صحیح نہیں ہے اور اگر نقصان پہنچانے کے قصد سے ایسا کیا ، تو احادث میں اس پر سخت وعید آئی ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند