• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 174236

    عنوان: طلاق دینے كا وسوسہ آنا

    سوال: مجھے فجر کی نماز میں بار بار وسوسہ آرہا تھا کہ میں نے طلاق دیدی ہے اور مجھے اب شک ہو رہا ہے میں نے اسے زبان پر لایا کیا اس سے طلاق ہو جائے گی؟ مہربانی کر کے رہنما ئی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 174236

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:207-181/L=3/1441

    طلاق جب تک زبان سے نہ دی جائے اس وقت تک محض طلاق کے وسوسہ یا شک سے طلاق واقع نہ ہوگی۔

    شک ہل طلق أم لا لم یقع.(الأشباہ والنظائر لابن نجیم ص: 52، الناشر: دار الکتب العلمیة، بیروت لبنان، الناشر: دار الکتب العلمیة، بیروت - لبنان)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند