India
سوال # 169045
Published on: Mar 31, 2019
جواب # 169045
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:647-542/sn=8/1440
لڑکے کے گھر والوں کے صرف یہ کہنے سے کہ ”ہم اپنے لڑکے کے لئے دوسری لڑکی دیکھ رہے ہیں “رشتہ ختم نہیں ہوا، صورت مسؤولہ میں طلاق لینا ضروری ہوگا، طلاق کے لئے لڑکے کا امریکہ سے یہاں آنے کی ضرورت نہیں، اگر لڑکا فون پر بھی طلاق کے الفاظ کہ دے (مثلا یہ کہ دے کہ میں نے تمہیں یا اپنی بیوی کو طلاق دیدی) تو بھی طلاق واقع ہوجائے گی؛ بلکہ بہتر شکل یہ ہے کہ لڑکا ”طلاق نامہ“ لکھ کر بذریعہ ای میل یا واٹساپ بھیج دے، ایسی صورت میں طلاق بھی واقع ہوجائے گی نیز تحریری ثبوت بھی رہے گا، بہر حال آپ لوگ لڑکے والوں سے بات کرکے مذکورہ بالا طریقے پر طلاق حاصل کرلیں، اس کے بعد جب لڑکی کی عدت گزر جائے یعنی تین مکمل ماہواری گزر جائیں تو لڑکی کا نکاح دوسری جگہ کر سکتے ہیں، واضح رہے کہ اگر نکاح کے بعد خلوت وغیرہ نہیں ہوئی تھی تو صورت مسئولہ میں بعد طلاق عدت ضروری نہیں ہے، طلاق کے بعد عدت کے بغیر بھی دوسری جگہ نکاح درست ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اس موضوع سے متعلق دیگر سوالات
میرا ایک دوست ایک غلطی کر کے سخت پریشان ہے۔ وہ جس لڑکی سے شادی کرنا چاہتا تھا اس کی شادی اس کے ساتھ نہیں ہوسکی بلکہ اس لڑکی کی بڑی بہن سے ہوگئی۔ شادی کے بعد بھی وہ اور سالی ملتے رہے مگر انھوں نے کوئی غلط حرکت نہیں کی۔ اب مجھے میرے دوست نے کہا کہ میں نے اپنی سالی (یعنی جس سے وہ شادی کرنا چاہتا تھا) کو جذبات میں آکر بوسہ دیدیا اور کچھ غلط حرکت بھی کی ہے ، مگر زنا نہیں کیا۔ سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح کرنے سے اس کا نکاح اپنی بیوی سے ختم ہوگیا ہے؟ اس کی بیوی نے دونوں کو یہ حرکت کرتے دیکھ لیا تھا۔ وہ کہتی ہے کہ اس سے خود بخود طلاق ہوگئی۔ کیا واقعی ایسا ہے؟
آئندہ ماہ میری شادی ہونے والی ہے۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کن کن کاموں اور جملوں سے طلاق ہوجاتی ہے۔ کبھی کبھی ہنسی مذاق میں کوئی ایسی بات کہہ دی جس سے طلاق ہوجاتی ہے، لہٰذا میں ایسی سب باتوں اور چیزوں کو جاننا چاہتا ہوں تاکہ اس سے بچ سکوں۔
حلالہ کا کیا مطلب ہے؟ کیا ایسا کرنا درست ہے؟
درج ذیل مسئلہ کے سلسلے میں رہ نمائی فرمائیں۔ ڈاکٹر ذاکر نائک نے قرآن ٹی وی کے انٹرنیشنل فورم پر بتایا کہ ایک طلاق ، دو طلاق، تین طلاق کے بعد حلالہ کی ضرورت نہیں ہے۔ چوتھے طلاق کے بعد حلالہ کی ضرورت ہے۔ ایک یا دو یا تین طلاق کے بعد بیوی سے کبھی بھی رجوع کرسکتا ہے، البتہ چوتھے طلاق کے بعد حلالہ ضروری ہے۔
میں نے غصہ میں ایک مجلس کے اندر تین طلاق دیدیا۔ میرے دو چھوٹے چھوٹے بچے ہیں ، اب مجھے افسوس ہورہا ہے۔ براہ کرم، میری رہ نمائی فرمائیں کہ کیا میں اپنی بیوی کو واپس لا سکتا ہوں؟
کیا حلالہ کے لیے نکاح اور خلوت صحیحہ کافی ہے یا مباشرت ضروری ہے؟ رہ نمائی فرمائیں۔
میں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ہے، ہمارا ایک بچہ ہے جو اپنی ماں کے ساتھ رہتا ہے۔ اس وقت وہ دو سال کا ہے۔ ہمارے گھر کے بڑوں نے فیصلہ کیا تھا کہ میں اس بچہ کی دیکھ بھال کے لیے ماہانہ ایک مقدار رقم دیتا رہوں گا۔ الحمد للہ ، یہ رقم میں پابندی سے بھیج رہا ہوں اور اس کی ماں کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کردیتا ہوں کیوں کہ میں مشرق وسطی میں رہتا ہوں۔ کیا ایسا کرنا درست ہے؟ یا بچہ کا علیحدہ اکاؤنٹ بنوانے کا مطالبہ کروں اور اس میں بھیجوں ؟ نیز، بچہ کی عمر سات سال ہوجانے کے بعد اگر اس کی ماں اسے واپس کرنے پر راضی نہ ہو تو کیا حکم ہے؟
اسلام میں طلاق کا کیا حکم ہے؟ اور کیا ایک ہی بار میں تین طلاق دینے سے تین طلاق واقع ہوجاتی ہے؟اور اگر نہیں ہوتی تو کتنی ہوتی ہے؟ اور اس کی عدت کا کیا حکم ہے؟
میں جانناچا ہتا ہوں کہ میرے بھائی نے اپنی حاملہ بیوی کوکہا کہ اگرمیں آئندہ تمہا رے پاس آوٴں (تمہارے ساتھ مجامعت کروں)تو تم پر تین طلاق تو: (۱لف) کیااس کے اپنی بیو ی کے ساتھ صحبت کرنے پرتینوں طلاق واقع ہونگے؟ (ب) اگر اس کی بیوی جنسی خواہش کی تکمیل کی غرض سے اپنے شو ہرکو بتائے بغیراس کے پاس آئی تو؟ (ج) اوراگرمیاں بیوی دونوں اپنا حنفی مسلک بدل کر شافعی یا حنبلی مسلک اختیار کرلیں تو؟ براہ کرم،فتوی دیں۔
زید نے اپنی منکوحہ کو رخصتی سے ایک سال قبل طلاق صریح دی۔ اب ایک سال بعد اس کی رخصتی ہورہی ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا اب اس کا دوبارہ نکاح پڑھا جائے گا یا نہیں؟