• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 164587

    عنوان: طلاق کے بارے میں سوچنے اور زبان سے لفظ طلاق نکل جانے سے کیا طلاق واقع ہوجائے گی؟

    سوال: کیا طلاق کے مسائل سوچتے ہوئے بغیر کچھ سوچے سمجھے طلاق کا لفظ منہ سے نکل جائے تو طلاق واقع ہو جاتی ہے ؟ مثلا کسی دوست نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی تو آفمی سوچ رہا ہے کہ اس طرح طلاق ہو جاتی ہو اور طلاق کا لفظ منہ سے صرف طلاق نکلا ۔

    جواب نمبر: 164587

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1416-1210/D=12/1439

    مذکورہ طریقے پر طلاق کے بارے میں سوچنا اور زبان سے طلاق کا لفظ نکل جانے سے بیوی پر کسی قسم کی طلاق نہیں پڑتی، طلاق واقع ہونے کے لیے قصد وارادہ سے لفظ کا نکلنا اور بیوی کی طرف نسبت کا ہونا ضروری ہے نسبت خواہ صراحةً ہو یا دلالةً․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند