معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 161099
جواب نمبر: 16109901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:905-734/B=8/1439
طلاق کے بعد مکمل تین حیض عورت کو آنا ضروری ہے، تین حیض آنے کے بعد ہی عدت پوری ہوگی، اس سے پہلے یعنی عدت کے اندر نکاح جائز نہ ہوگا، جو نکاح ہوا وہ اگر عدت کے اندر ہوا تو نکاح صحیح نہ ہوا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرا سوال طلاق کے ایک مسئلہ سے متعلق ہے۔ میرے سسر میرے شوہر کو ہر طریقہ سے حکم دے رہے ہیں کہ اپنی بیوی کو طلاق دے دو۔ وجہ اس کی یہ بتاتے ہیں کہ یہ مجھ سے بدتمیزی کرتی ہے۔ میرے میاں مجھے طلاق نہیں دینا چاہتے،کیوں کہ ہمارا کوئی اختلاف نہیں۔ میرے سسر کہتے ہیں کہ شریعت میں باپ کے حکم پر بے وجہ بھی طلاق ہر صورت دینی ہوتی ہے۔ علمائے دین کیا کہتے ہیں اس مسئلہ کے بارے میں (ذرا جلدی جوا ب عنایت فرمائیے گا مہربانی ہوگی) تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں: میری شادی کے دو تین ہفتہ کے بعد میرے سسرال والے واپس امریکہ چلے گئے تھے اب سات مہینہ بعد میرے شوہر کے آنے کا ہوا تو اس سے (تین ہفتہ) پہلے میرے سسر پاکستان آگئے۔ دو ہفتے تو صحیح گزرے۔ میرے شوہر کے آنے سے ایک ہفتہ پہلے میرے سسر نے مجھے بلا کر کہا تمہیں میرے گھر میرا غلام بن کر رہنا ہوگا اور تمہارے بارے میں فیصلہ تمہارا شوہر نہیں بلکہ میں کروں گا۔ وہ میرے شوہر اور میری اچھی بات چیت کو بھی اچھی نگاہ سے نہیں دیکھتے غیر ضروری خیال کرتے ہیں۔ پھر کہا کہ میں اورمیرا بیٹا ایک ہیں تم کہاں فٹ ہوتی ہو فیصلہ کرکے بتا دو۔ فیصلہ میں نہیں کرسکتی جس پر دوسرے دن مجھے بلا کر کہا کہ تم نے فیصلہ نہیں کیا تم مجھے جوا بدہ ہو میری محکوم ہو وغیرہ۔ جس پر میں نے کہا کہ میرا فیصلہ میرا اللہ کرائے گا میں اس انتظار میں ہوں اور یہ کہ آپ میرے اللہ نہیں ہیں کہ جس کو میں جواب دہ ہوں۔ میری اس بات کو یہ وجہ بناتے ہیں میری بدتمیزی کی۔ پھر غصہ سے مجھے گھر سے نکل جانے کو کہا اور یہ کہ تمہیں طلاق مل جائے گی تمہیں بچے بھی ہوگئے تب بھی طلاق دلواؤں گا ، آدھے گھنٹہ تک مجھے طلاق دلوانے کی باتیں کرتے رہے۔ میرے شوہر کے آنے پر ان کو بھی میری غیر موجودگی میں طلاق کی بات پر لے آئے۔ میرے میاں مجھے طلاق نہیں دینا چاہتے، اس لیے کہا کہ معافی، میری بیوی معافی مانگ لے گی اورمیرے اپنے شوہر کے کہنے پر ان کی خوشی کے لیے غلطی نہ ہونے کے باوجود میں نے معافی مانگی۔ لیکن پھر بھی یہی کہتے ہیں اس کوطلاق دے دو، اور اب مجھے میرے ماں باپ کے گھر میرے سارے سامان کے ساتھ بھجوادیا ہے۔
3254 مناظرمیں پچاس سال کی شادی شدہ عورت ہوں اسلام پر مکمل یقین رکھتی ہوں۔ میں نے ایک شخص سے 1982میں شادی کی جو کہ دبئی میں نوکری کرتا ہے۔ وہ اٹھارہ مہینوں کے بعد پینتالیس دن کی چھٹی پر آئے اور اس قیام کے دوران میرے ساتھ بہت لاپرواہ رہے۔ وہ وہاں سے میری اور میرے معصوم بچوں کی ضروریات کے لیے پیسہ بھیجنے کے لیے فکرمند بھی نہیں ہیں۔ ایک دن 1987کو دبئی سے ایک خط موصول ہوا جس میں لکھا تھا: کیوں کہ تم اسلام پر نہیں چلتی ہو اس لیے میں تم کو طلاق دے رہا ہوں۔ اور اس نے یہ جملہ تین مرتبہ دہرایا۔ میں اور میرے والدین نے اس کی طلاق کوقبول کرلیا ہے۔۔۔؟
2081 مناظرایک لڑکی جس کا نام آمنہ تھا اس کی شادی ایک لڑکے سے ہوئی جس کانام زید ہے۔ یہ شادی تین ماہ کے عرصہ میں ختم ہوگئی۔ تین ماہ تک کچھ پیچیدہ مسائل تھے۔ اس طرح سے آمنہ اپنے والدین کے گھر خلع کی نیت سے واپس آگئی۔ ایک مرتبہ جب اس نے اپنے شوہر کا گھر چھوڑ دیا تواس کے شوہر نے بھی اس کو کبھی واپس بلانے کی کوشش نہیں کی وجہ جو کچھ بھی رہی ہو۔ اس کی شادی 17دسمبر2007کو ہوئی وہ واپس اپنے گھر 7اپریل 2008کو آگئی۔ اس کے بعد سے ان دونوں کے درمیان کوئی رابطہ نہیں تھا، نہ تو کوئی فون،نہ ہی کوئی پیغام۔ نکاح ا بھی ختم کیا جانا باقی ہے۔ لیکن اس سے پہلے اگست 2008کے مہینہ میں زید نے اپنی خواہش سے ایک دوسری لڑکی کے ساتھ شادی کرلیا۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا زید کے لیے یہ بات ضروری تھی کہ وہ آمنہ کی اجازت طلب کرتا اس دوسری لڑکی سے شادی کرنے کے لیے ؟ دوسرا سوال اب چونکہ وہ شادی شدہ ہے کیا اب آمنہ کو عدت گزارنی ہوگی شریعت کے مطابق؟ برائے کرم یہ بات نوٹ کریں کہ ان دونوں کے درمیان کوئی رابطہ نہیں ہے جب سے اس نے اپنے شوہر کا گھرچھوڑا ہے۔ شادی دسمبر 2008کے اخیر میں منسوخ کردی جائے گی۔تاخیرہمارے صوبہ کے قانون کے مطابق سول میرج کی تنسیخ کی وجہ سے تھی۔
2379 مناظراگر
بیوی نے جھوٹ بولی کہ شوہر نے طلاق دے دیا بول کر اور شوہر راضی نہیں اس بات پر تو
کیا طلاق ہوجائے گی یا نہیں؟
ایک
مرد نے اپنی بیوی کو طلاق، طلاق، طلاق کہا او روہ لوگ ایک ساتھ رہ رہے ہیں اور
بارہ سال گزر چکاہے۔ کیا یہ طلاق ایک شمار کی جائے گی؟اس وقت وہ شرابی تھا لیکن اب
اس نے توبہ کرلیا ہے اور اس وقت وہ پابند ی سے پانچ وقت کی نماز ادا کرتا ہے۔