معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 157028
جواب نمبر: 157028
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:363-364/L=4/1439
آپ کا پہلا جملہ تعلیق طلاق سے متعلق ہے ، یہ جملہ اگر آپ نے بغیر کسی قید کے کبھی بھی میکے جانے کی صورت میں کہا تھا تو میکہ جانے کی صورت میں ایک طلاقِ رجعی بیوی پر واقع ہوجائے گی، جس میں تاوقتِ عدت آپ کو رجعت کا اختیار حاصل ہوگا، اور دوسرا جملہ جو آپ نے بیوی کے ماموں کے بیٹے کو کہا تھا اگر آپ نے اس سے طلاق کی نیت نہیں کی تھی تو اس جملے سے کوئی طلاق بیوی پر واقع نہیں ہوئی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند