معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 15667
کیا خلع کے لیے شوہر کا مہر کاواپس لینا
ضروری ہے؟ اس صورت میں کیا حکم ہے اگر شوہر مہر واپس لینا نہیں چاہتاہے اوراپنی
بیوی کو نان و نفقہ دینا چاہتا ہے جو کہ مہر کی رقم کے برابر ہے عدت کی مدت کے
لیے؟ اگر خلع کے بعد دونوں دوبارہ ملنا چاہتے ہیں تو اس کا کیا طریقہ کار ہے؟
کیا خلع کے لیے شوہر کا مہر کاواپس لینا
ضروری ہے؟ اس صورت میں کیا حکم ہے اگر شوہر مہر واپس لینا نہیں چاہتاہے اوراپنی
بیوی کو نان و نفقہ دینا چاہتا ہے جو کہ مہر کی رقم کے برابر ہے عدت کی مدت کے
لیے؟ اگر خلع کے بعد دونوں دوبارہ ملنا چاہتے ہیں تو اس کا کیا طریقہ کار ہے؟
جواب نمبر: 1566701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1452=1379/1430/ب
مہر یا دیگر مال کے عوض جو طلاق دی جاتی ہے اسی کا نام خلع ہے۔ اگر بلا مال کے طلاق دی تو یہ خلع نہ ہوگا، جیسی طلاق دے گا ویسی طلاق پڑے گی، عدت کا خرچہ یہ علاحدہ سے حق ہے، یہ خلع کا بدل شمار نہ ہوگا۔ اگر صحیح طور پر ایک طلاق دے کر خلع کیا تو چونکہ خلع کی طلاق، بائن طلاق ہوتی ہے، اس لیے دوبارہ جدید نکاح کرکے میاں بیوی کو اپنی زوجیت میں کرسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میری
محبت کی شادی ہوئی تھی۔ لیکن میری بیوی مجھ سے طلاق چاہتی ہے، جب کہ میں اسے طلاق
نہیں دینا چاہتا۔ کئی مہینوں سے وہ مجھ سے الگ رہ رہی ہے۔ وہ مجھ سے ہمیشہ طلاق کے
لیے بحث کرتی تھی۔ اس نے بحث کے درمیان مجھ پر سے مہر بھی معاف کردئے تھے۔ میں نے
اس سے یہ جملے بحث کے درمیان الگ الگ وقت پر کہے تھے (۱) [تم آزاد ہو]۔ (۲)[تم آزاد ہو،میں نے تجھے
باندھ کر نہیں رکھا ہے]۔(۳)[تم
آزاد ہو جہاں کہیں شادی کرنا چاہتی ہو کرسکتی ہو]۔ ان سب میں میری نیت کبھی بھی
طلاق دینے کی نہیں تھی۔ وہ مجھ سے کہتی تھی تم مجھے لفظ طلاق بھی کہہ دو۔ میں نے
اس سے کہا تھا [میں یہ لفظ نہیں کہہ سکتا]۔ اب وہ مجھ سے کہتی ہے کہ ہمارا صریح
طلاق بائن مغلظہ ہوگیا ہے، کیوں کہ [تم آزاد ہو] سے بھی طلاق صریح ہوجاتی ہے اگر
بحث کا موضوع طلاق ہے۔تو میں نے اس سے کہا تھا کہ [اگر ایسا ہوتا ہے ([تم آزاد ہو]
کہنے سے اور بنا لفظ طلاق کہے طلاق ہوجاتا ہو تو میں مان لوں گا (کہ طلاق ہوگیا
ہے)۔[تم آزاد ہو، میں نے تجھے باندھ کر نہیں رکھا ہے]۔میں اب بھی کہتا ہوں او رتمہیں
پچاس بار کہنے کو تیار ہوں۔ حضرت بتائیں کہ کیا سچ مچ ہمارا طلاق ہوگیا ہے؟ اگر
ہاں، تو یہ بھی بتائیں کہ ہمارے درمیان کتنے اورکن کن طرح (صریح/کنایہ/بائن/رجعی)
کے طلاق ہو چکے ہیں (حالانکہ زیادہ سے زیادہ تین ہی ہوسکتا ہے) او رکن کن جگہ
(الفاظ سے) ہوا ہے؟ میں ساتھ رہنا چاہتاہوں کیا یہ درست ہے؟ والسلام
بیوی
شوہر کو بچہ کہے، شوہر بیوی کو نانی کہے
اگر کوئی شخص اپنی بیوی کوایک طلاق دے ان الفاظ کے ساتھ (۱)میں تم کو پہلی طلاق دے رہا ہوں) اور اس کے بعد اس کے ساتھ چالیس دن سے پہلے رجوع کرے ، اس کے بعد کچھ دنوں کے بعد دوسری طلاق دے یہ کہتے ہوئے (میں تم کو دوسری طلاق دے رہا ہوں)لیکن دوبارہ وہ اس کے ساتھ وقت سے پہلے رجوع کرلے لیکن چند ماہ کے بعد اس نے کہا (میں تم کو تیسری طلاق دے رہا ہوں) تو کیا یہ طلاق پوری ہوجائے گی یا ابھی بیوی کے ساتھ دوبارہ رجوع کرنے کا حق باقی ہے؟ برائے کرم فتوی عنایت فرماویں۔
3527 مناظرمیں نے اپنی بیوی سے جھگڑے کے دوران کہا کہ "میں تمہیں تین طلاق دوں گا"۔ برائے کرم اس بات کو ملحوظ رکھیں کہ میں نے زمانہ مستقبل یعنی "دوں گا" کا لفظ استعمال کیا ہے۔ کیا اس سے طلاق واقع ہوجائے گی؟
1647 مناظرمیرا نام محمد ارشد ہے۔ میں ایک بہت ہی ضروری مسئلہ معلوم کرنا چاہتا ہوں۔ ہماری ایک قریبی رشتہ داری میں یہ مسئلہ پیش آیا ہے۔ ان کی شادی کو صرف ایک مہینہ ہی ہوا تھا اور ان کے یہاں گھریلو مسئلہ شروع ہونے کے باعث طلاق تک بات پہنچ گئی ہے، اور ان صاحب نے دو گواہوں کے سامنے طلاق کے کاغذ پر دستخط کردیا ہے اور وہ کاغذ ابھی تک ان کی بیوی کو بھیجا نہیں گیا ہے۔ اور اب وہ صاحب چاہ رہے ہیں کہ وہ دوبارہ اپنی شادی شدہ زندگی ان ہی کے ساتھ شروع کریں۔ مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ کیا ان کے درمیان طلاق ہو چکی ہے یا نہیں؟ اوران کی بیو ی حاملہ ہے۔ برائے مہربانی اس کا جواب مجھے جلد ازجلد دیجئے گا۔
2807 مناظرایک غلط فہمی کی وجہ سے میرے شوہر نے اپنے افراد خانہ کے سامنے ایک بیٹھک میں تین طلاق دیدی۔ میں چونکہ نو مسلمہ ہوں ، اپنے علم کے مطابق میں نے سوچاکہ اب ہمارے سارے تعلقات ختم ہوگئے اور تمام سامان لے کر میں اپنے میکے آگئی اور میں اب اپنے والدین کے ساتھ رہ رہی ہوں جو عیسائی ہیں۔(میری والدہ چاہتی ہیں کہ میں پھر سے عیسائی ہوں جاؤں اور اس کے لیے ہر ممکن کو شش کررہی ہیں) میرے شوہرنے مجھے آنے سے نہیں روکا بلکہ جب میں سامان پیک کررہی تھی تو اس وہ وقت موجود نہیں تھے۔ ہم نے علمائے کرام سے صلاح لی تو بعض کا کہناہے کہ تین طلاق واقع ہوگئی ، بعض کاکہناہے کہ اس سے صرف ایک ہی طلاق ہوئی ۔ ہم پاکستان میں رہتے ہیں اور قانون کے مطابق بھی صرف ایک ہی طلاق ہوئی ہے۔ ہم دونوں ایک ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ صحیح مسلم کی ایک حدیث نمبر 3491-3 میں وضاحت سے ہے کہ تین طلاق سے ایک طلاق ہوگی۔ میرے شوہر نے اسے درست مان لیا اور ایک ہفتہ قبل ہم نے مجامعت کی (جس سے پہلی طلاق ختم ہوجاتی ہے) لیکن اسے کچھ اشتباہ ہورہاہے اور مجھے آپ سے مشورہ کے لیے کہا ہے۔ براہ کرم، بتائیں کہ ایک طلاق ہوگی یا تین؟
2634 مناظر