• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 156401

    عنوان: طلاق كے بعد رجوع كا کا نوٹس لكھنا؟

    سوال: ایک شخص اگر اپنی بیوی کو ایک طلاق دیتا ہے اور بعد میں وہ کہتا ہے کہ میں نے تو نوٹس لکھ دیا کہ میں نے رجوع کر لیا لیکن بیوی کو اس کا علم نہیں ہے اور نہ ہی اس کے ولی یا گواہوں کو یہ بات اپنے گوہوں کی موجودگی میں کہتاہے اور نوٹس بھی ان کی موجودگی میں لکھتا ہے اس کا شرعی حکم کیا ہے ؟

    جواب نمبر: 156401

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:120-117/sd=2/1439

    مذکورہ شخص نے اگر ایک طلاق دینے کے بعد عدت کے اندر زبانی طور پر یہ کہدیا کہ میں نے رجوع کر لیا یا تحریری طور پر لکھ دیا، تو شرعا رجوع ہوگیا، بیوی کی طرف سے گوا ہ اور ولی کا رجوع کے وقت حاضر رہنا ضروری نہیں ہے ، بس شوہر کا کہنا یا لکھنا کافی ہے ؛ البتہ شوہر کا رجوع پر مطلق دو آدمیوں کو گواہ بنالینا بہتر ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند