معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 155923
جواب نمبر: 155923
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:70-67/sd=2/1439
دل ہی دل میں سوچنے یا بولنے سے طلاق واقع نہیں ہوتی، لہذا صورت مسئولہ میں مذکورہ شخص نے اگر کسی دوسرے کے سامنے دل میں طلاق دینے کا اقرار کیا ہے ، تو اس سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی، نہ ر جعی اور نہ بائن ۔ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَةَ یَرْفَعُہُ قَالَ إِنَّ اللَّہَ تَجَاوَزَ لأُمَّتِی عَمَّا وَسْوَسَتْ أَوْ حَدَّثَتْ بِہِ أَنْفُسَہَا مَا لَمْ تَعْمَلْ بِہِ أَوْ تَکَلَّمْ ۔( البخاری )
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند