• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 155199

    عنوان: اگر کوئی نکاح سے پہلے عورت سے کہے کہ ”اگر شادی کے بعد ایسی حالت ہو تو تم میری طرف سے آزاد ہو“

    سوال: (۱) اگر کوئی نکاح سے پہلے عورت سے کہے کہ ”اگر شادی کے بعد ایسی حالت ہو تو تم میری طرف سے آزاد ہو“ اب نکاح کے بعد اس نے عورت کو ایک اور طلاق دیدی اور عدت میں رجوع نہیں کیا۔ عدت کے بعد وہ کام ہو گیا۔ تو اب اسی عورت سے دوسرے نکاح کے بعد وہ طلاق پڑے گی یا نہیں؟ (۲) نکاح سے پہلے لڑائی میں لڑکے نے لڑکی سے کہا کہ اگر ایسی حالت ہواور نکاح کے بعد ہم جدا ہو جائیں تو اس سے اچھا ہے کہ ابھی جدا ہو جائیں، کیا نکاح کے بعد اس سے طلاق ہوگی؟ یا ایسا بولا تھا کہ اگر نکاح کے بعد ایسی حالت ہو اور میں تمہیں آزاد کر دوں تو اس سے بہتر ہے ابھی آزاد کردوں، ایسا کہنے سے نکاح کے بعد طلاق ہوگی؟

    جواب نمبر: 155199

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 85-168/B=2/1439

    (۱) صورت مذکورہ میں اس شخص کی بیوی پر صرف ایک طلاق واقع ہوئی، اور طلاق کے بعد جب عدت ہوگئی تو اس وقت وہ کام ہوا تو اب چونکہ اب وہ اپنے شوہر کے نکاح میں بالکل نہ رہی اس لیے صورت میں کوئی طلاق نہ ہوئی کیونکہ وہ اس وقت طلاق محل نہ رہی، لہٰذا ایک ہی طلاق متعین رہی، آئندہ وہ دو طلاق کا مالک رہے گا۔

    (۲) یہ بطور مشورہ کہا ہے ایقاع طلاق کا کوئی جملہ نہیں ہے اس لیے اس سے کوئی طلاق واقع نہ ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند