معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 154316
جواب نمبر: 15431601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1468-1467/B=1/1439
جب میاں بیوی کے درمیان نبھاوٴ کی کوئی صورت ممکن نہ ہو تو بیوی اپنے شوہر سے کہے میں اپنے مہر کے بدلہ میں تم سے گلوخلاصی چاہتی ہوں، اس پر شوہر ایک طلاق دیدے، بس اس کا نام خلع ہے، یہ کم ازکم دو گواہوں کے سامنے ہو زبانی بھی ہوجائے اور تحریری بھی ہوجائے دونوں رضامندی کے ساتھ دستخط بھی کردیں تاکہ تحریر آئندہ کے لیے ضرورت کے وقت کام آئے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرے شوہر نے دبئی کورٹ میں ججوں کی تین پینل کے سامنے 25مارچ کو مجھے طلاق دی۔ اس کے بعد کورٹ نے معلوم کیا کہ ہم یہ ثابت کریں کہ ہماری شادی قانونی تھی ،کیوں کہ میں نے ان سے کہا کہ میرے والد کا انتقال ہوگیا تھا اورمیری ماں اورماموں نے میری شادی کرائی۔ میری عدت کا وقت پورا ہوگیا ہے۔ مجھے بتائیں کہ میری طلاق پوری ہوگئی ہے یا میرے شوہر کو عدت کی مدت کے بعدمجھے دو مرتبہ اور طلاق دینی ہوگی؟
1321 مناظرتحریری طلاق کی کیا شرطیں ہیں؟
8635 مناظرمیں طلاق کے بارے میں جاننا چاہتی ہوں۔ میرے شوہر نے طلاق کہا اور اس کے بعد وہ اس کا اعتراف نہیں کرتے ہیں کہ انھوں نے ایسا کہا ہے۔ مجھے ایسا لگتا ہے کہ میں ان کے ساتھ رہ کر گناہ کررہی ہوں۔ اگر چہ ہم تعلق نہیں قائم کرتے ہیں۔ برائے کرم مجھے جواب عنایت فرماویں کیوں کہ میں ذہنی طور پر بہت زیادہ پریشان ہوں۔ میں اداسی، غصہ اور بہت ساری دوسری پریشانیوں کا شکار ہوں اور مجھے پورا وقت اپنے گھر والوں سے لڑنا پڑتا ہے۔ میں نہیں جانتی ہوں کہ کیا کروں؟ برائے کرم میری مدد کریں او رمجھے قرآن اور حدیث سے بتائیں۔
1530 مناظر