معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 154254
جواب نمبر: 154254
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1242-201/D=12/1438
میں نے تمہیں آزاد کیا یہ جملہ صریح طلاق کے لیے استعمال ہوتا ہے لہٰذا شوہر نے جب بیوی سے یہ الفاظ کہہ دیئے جس سے ایک طلاق رجعی واقع ہوگئی تھی جس میں شوہر کو رجوع کرنے کا حق تھا لہٰذا جب شوہر بیوی ساتھ رہنے لگے تو رجعت ہو کر نکاح بدستور قائم رہا۔ اب چار ماہ پہلے کن الفاظ میں طلاق دی ہے اسے واضح کرنا چاہئے اگرصریح الفاظ میں مثلا ”میں نے تمہیں طلاق دیا“ وغیرہ کے ذریعہ ایک بار دیا ہے تو اس سے ایک طلاق رجعی اور پڑ جائے گی اگر اس میں عدت کے اندر رجوع نہیں کیا تو نکاح ختم ہو جائے گا اور آپ کو اپنا نکاح دوسری جگہ کرنے کا اختیار مل جائے گا عدت کی میعاد طلاق کے وقت سے مکمل تین ماہواری کا آنا ہے تیسری ماہواری پوری ہونے پر عدت ختم ہو جائے گی ۔
نوٹ:
(۱) چار ماہ پہلے اگرکسی دوسرے الفاظ سے طلاق دی ہے تو اسے صاف طور پر لکھ کر دوبارہ حکم معلوم کریں۔
(۲) نکاح ختم ہوجانے کی صورت میں اپنے مہر کا مطالبہ آپ کرسکتی ہیں اسی طرح جہیز وغیرہ کا جو سامان آپ کی اپنی ملکیت تھا اسے لینے کا آپ کو حق ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند