معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 153836
جواب نمبر: 15383631-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1428-1372/L=12/1438
محض ساس کے بیان پر جبکہ ساس کے پاس دوگواہ نہ ہوں وقوعِ طلاق کا حکم نہیں ہوگا،البتہ اگر واقعی شوہر نے طلاق دے رکھی ہو تو دیانةً طلاق واقع مانی جائے گی ؛لیکن قضاءٰ اور حکم کے اعتبار سے اس وقت تک طلاق کے وقوع کا حکم نہ ہوگا جب تک کہ شوہر اس طلاق کا اقرار نہ کرے یا اس پر شرعی شہادت قائم ہو،ساس کے پاس گواہ نہ ہونے کی صورت میں بصورت انکار شوہر کا قول معتبر ہوگا،اور طلاق کے وقوع کا حکم نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرے شوہر شیعہ تھے شادی سے پہلے مسلم ہوئے ہیں کیوں کہ ان کے غلط عقیدے تھے۔ ایک دن میں ان سے اس بات پر بحث کررہی تھی کہ طلاق کے الفاظ کے علاوہ بھی اور اردو کے الفاظ ہوتے ہیں جن سے طلاق ہوجاتی ہے،تو وہ غصہ ہونے لگے کہ ایسا نہیں ہوتا۔ ہم یہی بحث کررہے تھے کہ میں نے ان کوکہا کہ میری اپنی والدہ سے بات کریں جو کہ میری ساس ہیں میرے شوہر نے فون ساس کو دیا اوروہ دور چلے گئے۔ اب میں ساس سے بات کررہی تھی کہ مجھے فون پر پیچھے سے میرے شوہر کی آواز آئی کہ میری طرف سے آزاد ہے اور اپنی اس بات کو بتاتے ہوئے انھوں نے دوبارہ کہا کہ مما جان بتادیں میری طرف سے آزاد ہے ۔ میں نے فوراً اپنی ساس سے پوچھا انھوں نے کیا کہا ہے وہ بولیں کچھ نہیں کہا ،کچھ ہی دور بولتا جارہا ہے۔ میں نے ان کو کہا میرے شوہر سے بات کی ان سے پوچھا ؟انھوں نے کہا میں نے ایسا کچھ نہیں کہا، میں جتنے بھی غصہ میں ہوں میں جانتا ہوں میں نے تم کو طلاق نہیں دینی تھی اس لیے میں نے ایسا کوئی لفظ نہیں بولا۔ انھوں نے قرآن کا حلف لیا بعد میں میں نے رونا شروع کیا اور فون بند کردیا۔ شوہر کا فون آیا کہ تمہارے پاس قرآن ہے ترجمہ والا 227 سے 230 تک آیت سنائیں اور کہا کہ تم مجھے پاگل کردو گی ایسی باتوں سے جب تک میں طلاق کالفظ نہیں استعمال کروں گا طلاق نہیں ہوگا اورتم اب یہ سمجھ لو ساتھ ہی بولو مذہب آسان ہے دیکھوں قرآن میں ہے ایک وقت میں چار یتیم لڑکیوں کے ساتھ ہی نکاح جائز ہے۔ میں نے کہا حلالہ بھی قرآن کا لفظ ہے تو وہ بولو،پھر میں تم کو فارغ کرتا ہوں تم پھر تم کر لینا حلالہ ۔یہ میں نے سنا ہے پر شوہر کہتے ہیں کہ میں نے کہا تھا تو دفعہ ہو اورکرو حلالہ وہ بھی تمہای بات کو رد کرنے کے لیے جو مجھے پسند نہیں آئی تھی۔ میری نہ کوئی نیت تھی طلاق کی اور نہ میں نے دی۔ اب میرے شوہر قرآن کا حلف لیتے ہیں کہ انھوں نے آزاد اورفارغ کا لفظ نہیں استعمال کیا اور نہ ہی ان کو پتہ تھا کبھی کہ ان الفاظوں سے طلاق ہوتی ہے۔حضرت بتادیں کیا طلاق ہوئی؟
2415 مناظرکیا فرماتے ہیں
علماء دین شرح متین مسلہ زیر پر مفقود بلخبر کی مدت کتنی ہئے ایک خاتون
کا شوہر تقریباً شادی کےچھے ماہ بعد سے اپنی بیوی کو اپنے مانباپ کے پاس
چھوڑکردوسری لڑکی کے ساتھ چلا گیا اور اس کا کچھ بھی اتہ پتہ نہی ہے لڑکے
کے والد سے بذریعہ فون گفتگو ہورہی ہئے لیکن لڑکی کو اس کی خبر نہی
ہورہی ہئے اور وہ اس لڑکی کے ساتھ گذر بسر کرنے تیار نہی ہئے کیونکہ وہ اپنے
والد و والدہ کی زبردستی سے شادی کیا ہئے جو بعد میں اسکی اطلاع ہمیں ملی
ہئے اور لڑکے کے اوپر تقریباً آٹھ پولیس کیس چوری اور دھوکہ بازی کے
کئے گئے ہیں فی الوقت وہ اس ریاست میں نہی ہیں بلکہ دوسری ریاست میں چھپ
کر رہ رہا ہئے ایسے حالات میں لڑکی شرعی قاضی کے تحت اپنے نکاح فسق
کراسکتی ہئے یا نہی اور شرعی قاضی مفقد بالخبر کے تحت نکاح فسق کرسکتا
براے کرم اس مسلہء کا حل جلد عنایت فرمایں تو اللہ کا شکر ادا کریں گے
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان دین مسئلہ ذیل کے بارے میں حفصہ خاتون کی شادی محمد عارف سے آج سے تین سال قبل ہوئی تھی۔ اس دوران ایک بچہ بھی ہوا۔ اسی دوران میاں و بیوی میں ایک دن تکرار ہوئی جس کے بعد حفصہ خاتون کا کہنا ہے کہ محمد عارف نے تین مرتبہ ?میں طلاق دے رہا ہوں? کہا۔ اور محمد عارف کا کہنا ہے میں نے دھمکی دی تھی کی ?میں طلاق دے دوں گا۔ یہ معاملہ میاں او ربیوی کے درمیان ہی ہوا اور کوئی گواہ موجود نہیں ہے۔ لہذا اس مسئلہ کا حل کیا ہوگا۔
6546 مناظر