• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 152969

    عنوان: ”تو اسے ہی طلاق سمجھ لے“ کیا اس سے طلاق واقع ہوگئی؟

    سوال: ایک عورت ہے۔ اس عورت کے شوہر کے تعلقات دوسری عورت سے ہیں، تو جب اس نے اپنے شوہر کو سمجھایا کہ وہ دوسری عورت کو چھوڑ دیں تو اس کے شوہر نے اپنی بیوی سے کہا کہ میں چاہے کچھ بھی کروں مجھے روکنے کی کوشش مت کرنا۔ تو اس کی بیوی نے کہا کہ تو پھر مجھے طلاق دے دو نہ میں رہوں گی نہ روکوں گی، تو اس کے شوہر نے کہا کہ تو اِسے ہی طلاق سمجھ لے، تو کیا اس کی بیوی کو طلاق ہو گئی یا نہیں؟ اگر ہوئی تو کون سی طلاق ہوئی؟

    جواب نمبر: 152969

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1133-1097/N=11/1438

    صرف ماننے اور سمجھنے سے طلاق نہیں ہوتی ، طلاق طلاق دینے سے ہوتی ہے، یعنی؛ اگر شوہر بیوی کو زبانی یا تحریری طور پر طلاق دیدے تو طلاق واقع ہوتی ہے، صورت مسئولہ میں شوہر نے عورت کو غیر طلاق کو طلاق سمجھنے کے لیے کہا ہے؛ اس لیے عورت پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی، دونوں حسب سابق اب بھی باہم میاں بیوی ہیں۔

    قولہ:”ورکنہ لفظ مخصوص“ھو ما جعل دلالةً علی معنی الطلاق من صریح أو کنایة الخ (رد المحتار، أول کتاب الطلاق، ۴:۴۳۱، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند