معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 146052
جواب نمبر: 146052
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 152-125/H=2/1438
اگر عورت نے تین طلاق کے الفاظ خود سن لیے یا کسی ثقہ و معتبر آدمی نے اس کو بتلادئیے تو عورت کے لیے جائز نہیں کہ وہ تعلق زوجیت رکھے یا شوہر کو اپنے اوپر قابو دے۔ والمرأة کالقاضی لا یحل لہا أن تمکنہ إذا سمعت منہ ذالک أو شہد بہ شاہد عدل عندہا (الفتاوی الہندیة) اور ایسی صورت میں عورت پر واجب ہے کہ اس سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے کوشش اور سعی بلیغ کرے خواہ بذریعہ طلاق بائن اور یہ نہ ہوسکے تو خلع کرلے کیونکہ قضاءً عقد ثانی کی اجازت اس کے بغیر نہیں ہوسکتی، فتاویٰ شامی وغیرہ میں اس کی صراحت ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند