معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 145426
جواب نمبر: 14542601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 030-012/L=1/1438
صورتِ مسئولہ میں اگر آپ کے بہنوئی نے آپ کی بہن کو تین طلاق لکھ کر ایس ایم ایس کردیا ہے تو تینوں طلاقیں آپ کی بہن پر واقع ہوگئیں اور وہ مغلظہ بائنہ ہوکر اپنے شوہر پر حرام ہوگئیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
طلاق کے بارے
میں ایک سوال کرنا تھا کہ شوہر کسی بات پر بیوی سے شرط لگائے کہ اگر تم یہ کام
کروگی تو تم کو طلاق اور بیوی غلطی سے وہی کام کردیتی ہے تو کیا طلاق واقع ہوجائے
گی؟
(۲) دوسری
بات یہ ہے کہ شوہر بھول جاتا ہے کہ اس نے ایک بار طلاق کی نیت کی تھی یا تین بار،
ایسی صورت میں کتنی طلاق واقع ہوں گی اگر ایک طلاق واقع ہوئی تو اس کا کیا ازالہ
ہے، اگر تین ہوئیں تو اس کا کیا ازالہ ہے؟ اور کیا شوہر طلاق کی شرط واپس لے سکتا
ہے؟
اگر
کوئی شخص جو کہ نکاح میں ہے لیکن اس نے کبھی بھی اپنی بیوی سے تنہائی میں ملاقات
نہیں کی ہے اس نے اپنی بیوی کو ایک طلاق دی۔ لیکن اگر اس کی نیت ایک سے زائد طلاق
کی تھی لیکن اس نے زبانی طور پر ایک ہی طلاق دی (اپنے دل میں ایک سے زائد کی نیت
کے ساتھ)، تو کیا یہ ایک شمار ہوگی یا زیادہ؟
اگر زید نے اپنی بیوی کو کئی موقع پر طلاق
دے دیا، مثلاً غصہ کی حالت میں چھ سال میں دس بار، بیوی ہندہ نے دینی شعور ہونے کی
وجہ سے اس کے بعد اس کی مخالفت کی مگر جاہل نا سمجھ نے یہ کہہ کر ٹال دیا کہ مرد
غصہ میں کہہ دے تو اس کا اثر نہیں لینا چاہیے۔ لیکن ہندہ ہمیشہ روتی اور تڑپتی رہی
کسی نے ساتھ نہیں دیا ۔ اس کو ہمیشہ احساس ندامت رہا۔ وہ اس سے الگ ہونا چاہتی ہے۔
ایک طلاق کا تحریری بیان بھی ہے جب کبھی بات ہوتی ہے تو اس کا ظالم شوہر مکر جاتا
ہے، ظلم و تشدد کرتا ہے، اس پر کئی طرح کا الزام لگاتا ہے۔ اس حال میں وہ مظلوم کیا
کرے اس کے اپنے بھی اس کا ساتھ نہیں دے رہے ہیں، اس نے بھائی اور ماں کو بھی بتایا
مگر وہی جہالت صبر کرکے رہو کیا کروگی کہاں جاؤ گی۔ قانون الہی کی روشنی میں فیصلہ
کریں۔
ایک مجلس میں تین طلاقوں کے متعلق ایک سوال کے جواب میں فرمایا ہے کہ ذاکر نائک گمراہ ہے اور دوسروں کو بھی گمراہ کرتا ہے، میرا سوال ہے کہ کیا ابن تیمیہ بھی گمراہ تھے۔
1772 مناظر