• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 143205

    عنوان: طلاق کے بعد بیوی سے ہم بستری اور بیوی کا نکاح ثانی

    سوال: میں نے اپنی بیوی کو چار لوگوں کی موجودگی میں کہا کہ میں تجھے طلاق دے رہاہوں ، میں تجھے طلاق دے رہاہوں ، دو بار بولا، تیسری طلاق میں نے نہیں دی، ، طلاق ہونے کے بعد بھی ہم لوگ ایک ہی گھر میں ایک ہی بستر پہ سوتے تھے، بیچ میں ہمارا ایک تین سال کا بچہ رہتاتھا، بات چیت ہوتی تھی ، لیکن کبھی میرے دل میں رجوع کا خیال نہیں آیا، ایک لڑکے ساتھ اس کا غلط چکر تھا، دو طلاق اس لیے دی تھی کہ سدھر جائے گی تو پھر سے نکاح کروں گا، لیکن سدھار ہوا نہیں، اس بات کو سات ماہ سے زیادہ ہوگیا ، ایک بار عدت کے بعد ہمبستری ہوئی، ہم دونوں کے بیچ عدت کے اندر اس کے گلے لگا، بوسہ لیا یہ یاد نہیں آرہاہے، دو ماہ پہلے اس نے دوسری شادی کرلی مجھے بنا بتائے ابھی بیس دن پہلے معلوم پڑا۔سوال یہ ہے کہ ہماری طلاق ہوئی یا نہیں؟ اور کیا اس کا نکاح جائز ہے یا نہیں؟ براہ کرم، مجھے جواب دیں۔ میں اس کے ساتھ رہنا بھی نہیں چاہتا، عدت کے اندر ہم لوگوں کے بیچ پیار محبت کی بات ہوئی کہ نہیں برابر یاد نہیں آرہا ہے؟

    جواب نمبر: 143205

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1215-1218/B=1/1438
    آپ نے صورت مذکورہ میں دو مرتبہ طلاق دی، اس سے دو طلاق رجعی واقع ہوئی، آپ نے عدت کے اندر کبھی زبان سے رجوع نہیں کیا نہ ہی عمل سے رجعت کی یعنی عدت کے اندر نہ تو بوسہ لیا نہ گلے لگایا نہ ہی ہمبستری کی یہاں تک کہ عدت گذر گئی، عدت گذرنے کے بعد آپ نے جو ہمبستری کی یہ زنا کا ارتکاب کیا اس سے رجعت نہیں ہوئی۔ عدت گذرنے کے بعد وہ آپ کے نکاح سے علیحدہ ہوگئی تو اس کا نکاح کرنا صحیح ہوگیا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند