• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 13665

    عنوان:

    کیا فرماتے ہیں علماء دین شرح متین مسلہ زیر پر مفقود بلخبر کی مدت کتنی ہئے ایک خاتون کا شوہر تقریباً شادی کےچھے ماہ بعد سے اپنی بیوی کو اپنے مانباپ کے پاس چھوڑکردوسری لڑکی کے ساتھ چلا گیا اور اس کا کچھ بھی اتہ پتہ نہی ہے لڑکے کے والد سے بذریعہ فون گفتگو ہورہی ہئے لیکن لڑکی کو اس کی خبر نہی ہورہی ہئے اور وہ اس لڑکی کے ساتھ گذر بسر کرنے تیار نہی ہئے کیونکہ وہ اپنے والد و والدہ کی زبردستی سے شادی کیا ہئے جو بعد میں اسکی اطلاع ہمیں ملی ہئے اور لڑکے کے اوپر تقریباً آٹھ پولیس کیس چوری اور دھوکہ بازی کے کئے گئے ہیں فی الوقت وہ اس ریاست میں نہی ہیں بلکہ دوسری ریاست میں چھپ کر رہ رہا ہئے ایسے حالات میں لڑکی شرعی قاضی کے تحت اپنے نکاح فسق کراسکتی ہئے یا نہی اور شرعی قاضی مفقد بالخبر کے تحت نکاح فسق کرسکتا براے کرم اس مسلہء کا حل جلد عنایت فرمایں تو اللہ کا شکر ادا کریں گے

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں علماء دین شرح متین مسلہ زیر پر مفقود بلخبر کی مدت کتنی ہئے ایک خاتون کا شوہر تقریباً شادی کےچھے ماہ بعد سے اپنی بیوی کو اپنے مانباپ کے پاس چھوڑکردوسری لڑکی کے ساتھ چلا گیا اور اس کا کچھ بھی اتہ پتہ نہی ہے لڑکے کے والد سے بذریعہ فون گفتگو ہورہی ہئے لیکن لڑکی کو اس کی خبر نہی ہورہی ہئے اور وہ اس لڑکی کے ساتھ گذر بسر کرنے تیار نہی ہئے کیونکہ وہ اپنے والد و والدہ کی زبردستی سے شادی کیا ہئے جو بعد میں اسکی اطلاع ہمیں ملی ہئے اور لڑکے کے اوپر تقریباً آٹھ پولیس کیس چوری اور دھوکہ بازی کے کئے گئے ہیں فی الوقت وہ اس ریاست میں نہی ہیں بلکہ دوسری ریاست میں چھپ کر رہ رہا ہئے ایسے حالات میں لڑکی شرعی قاضی کے تحت اپنے نکاح فسق کراسکتی ہئے یا نہی اور شرعی قاضی مفقد بالخبر کے تحت نکاح فسق کرسکتا براے کرم اس مسلہء کا حل جلد عنایت فرمایں تو اللہ کا شکر ادا کریں گے

    جواب نمبر: 13665

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1071=919/د

     

    جب لڑکے کی بات چیت اس کے والدین سے ہوتی ہے، تو والدین کے توسط سے آپ لوگ طلاق کا مطالبہ کریں، اور لڑکے سے طلاق حاصل کریں، تحریری طور پر یا گواہوں کے سامنے زبانی طور پر ایک طلاق بائنہ دیدے تو بعد عدت لڑکی کو اپنا عقد ثانی کرنے کا اختیار مل جائے گا۔

    اور اگر طلاق حاصل کرنے کی کوئی صورت نہ ہو تو جو حالت لڑکے کی آپ نے لکھی ہے اس سے وہ مفقود الخبر کے زمرہ میں نہیں آتا، البتہ متعنّت کے درجہ میں ھوسکتا ہے، لہٰذا دارالقضاء یا شرعی پنچایت میں مرافعہ کیا جائے، اراکین شرعی پنچایت الحیلة الناجزہ للحلیلة العاجزہ کے مطابق کتاب صورت حال کی تحقیق کے بعد جو حکم بتلائیں اس پر عمل کیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند