• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 13284

    عنوان:

    میرے ابو وہابی (غیر مقلدین) ہیں۔ میری امی ناراض ہوکر ایک دن اپنی بہن کے گھر چلی گئیں تو میرے ابو نے طلاق ثلاثہ لکھ کر اپنے پاس رکھ لی مگر امی کو نہ بھجوائی، اسی دوران رشتہ داروں نے صلح کروا دی۔ اب مجھے چند رشتہ داروں نے بتایا کہ تمہارے ابو نے تو طلاق لکھ دی تھی مگر تمہاری ماں کو نہ دی پھر صلح والا معاملہ ہو گیا۔ میں نے چند دوسرے رشتہ داروں سے تصدیق کی تو پتہ چلا کہ ایسا ہی ہے مگر میں نے اپنی آنکھوں سے طلاق نامہ نہیں پڑھا۔ سوال یہ ہے کہ کیا میرے والدین کا ایک ساتھ بطور میاں بیوی رہنا جائز ہے؟ اگر نہیں، تو میں اپنے والدین سے کیسا برتاؤ کروں ان سے میل جول رکھوں یا نہیں؟ نیز میرے والد کہتے ہیں کہ مجلس واحد میں تین طلاقیں ایک ہوتی ہیں۔ فقہ حنفی کے مطابق جواب دیں کہ کیا وہ دونوں میاں بیوی ہیں؟ اور اگر نہیں ،تو ان کے ساتھ میں میل جو ل رکھوں یا ترک کردوں او راگر میاں بیوی ہیں تو شرعی دلیل اس کی روانہ کریں؟

    سوال:

    میرے ابو وہابی (غیر مقلدین) ہیں۔ میری امی ناراض ہوکر ایک دن اپنی بہن کے گھر چلی گئیں تو میرے ابو نے طلاق ثلاثہ لکھ کر اپنے پاس رکھ لی مگر امی کو نہ بھجوائی، اسی دوران رشتہ داروں نے صلح کروا دی۔ اب مجھے چند رشتہ داروں نے بتایا کہ تمہارے ابو نے تو طلاق لکھ دی تھی مگر تمہاری ماں کو نہ دی پھر صلح والا معاملہ ہو گیا۔ میں نے چند دوسرے رشتہ داروں سے تصدیق کی تو پتہ چلا کہ ایسا ہی ہے مگر میں نے اپنی آنکھوں سے طلاق نامہ نہیں پڑھا۔ سوال یہ ہے کہ کیا میرے والدین کا ایک ساتھ بطور میاں بیوی رہنا جائز ہے؟ اگر نہیں، تو میں اپنے والدین سے کیسا برتاؤ کروں ان سے میل جول رکھوں یا نہیں؟ نیز میرے والد کہتے ہیں کہ مجلس واحد میں تین طلاقیں ایک ہوتی ہیں۔ فقہ حنفی کے مطابق جواب دیں کہ کیا وہ دونوں میاں بیوی ہیں؟ اور اگر نہیں ،تو ان کے ساتھ میں میل جو ل رکھوں یا ترک کردوں او راگر میاں بیوی ہیں تو شرعی دلیل اس کی روانہ کریں؟

    جواب نمبر: 13284

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 821=638/ل

     

    اگر آپ کے والد نے تین طلاق لکھ دی تھی اگرچہ آپ کی والدہ کو نہ بھجوائی تھی تو بھی تینوں طلاقیں واقع ہوگئیں، آپ کے والد کا یہ کہنا کہ مجلس واحد میں تین طلاقیں ایک ہوتی ہیں، قرآن شریف، احادیث، ائمہ اربعہ اور جمہور سلف وخلف کے اقوال کے خلاف ہونے کی وجہ سے لائق اعتبار نہیں۔ تین طلاق کے بعد آپ کے والدین کے درمیان علاقہ زوجیت ختم ہوچکا ہے اور ان دونوں کا حسب سابق مثل زوجین رہنا غلط اور گناہ کبیر ہ ہے، آپ والدین کو حکمت ونرمی سے سمجھائیں اور ہرممکن کوشش کریں کہ ان کے درمیان تفریق ہوجائے، اگر کسی کتب خانہ سے فقہی مقالات جلد سوم مل جائے تو اسے لیجاکر اپنے والد کو پڑھوادیں، مذکورہ بالا کتاب میں تین طلاق کے متعلق تفصیلی حکم مع الدلائل موجود ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند