• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 130952

    عنوان: شادی کیسے بچاوں؟

    سوال: انیس اپریل 2016کو میری شادی ہوئی تھی، میری بیوی ملازمت کرتی تھی، ڈیوٹی کی جگہ دورہونے کی وجہ سے ہم ایک ساتھ نہیں رہتے تھے، جب میں اس سے ملاقات کرنے جاتا تو وہ اکثر مرتبہ مجھ سے ملاقات کرنے اور میرے ساتھ رہنے سے منع کردیتی، نیز میرے پاس آنا اور میرے پاس رہ کر وقت گذارنا بھی نہیں چاہتی تھی، وہ مباشرت سے منع کرتی تھی، شادی کے بعد میں نے اس کو خوش کرنے کے لیے اس کو قیمتی تحفے دیئے اور بیرون ملک کے سفر میں لے گیا ، اس کے مطالبے پر میں نے اس کا دین مہر پچاس گرام سونا بھی ادا کردیا ، مگروہ ہمیشہ کہتی ہے کہ حالات سے سمجھوتہ کرنے میں اسے تھوڑا وقت لگے گا، اس کی وجہ سے ہمارے درمیان اکثر جھگڑے ہوتے ہیں، اور اس سے جھنجلا کروہ طلاق لینا چاہتی ہے، میری بارہا درخواست کرنے پر کہ میں طلاق دیدوں گا اور معاملہ حل کرلوں گا ، مگر وہ نارمل نہیں ہورہی ہے اور بضد ہے۔ میں اس کو طلاق دینا نہیں چاہتا، اس کو اپنے پاس رکھنا چاہتاہوں۔ براہ کرم، اس شادی کو بچانے کے لیے مجھے مشورہ دیں ۔ (۱)کیا وہ عدالت کے ذریعہ مجھ سے طلاق لے سکتی ہے اگرچہ میں اس کو طلاق دینا نہ چاہوں؟ (۲) میں اس شادی کو کیسے بچا سکتاہوں؟ ہمارے دعا کریں۔

    جواب نمبر: 130952

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1226-1189/SN=01/1438

    (۱- ۲) عدالت کے ذریعہ لی جانے والی طلاق شرعاً واقع نہیں ہوتی ہے، طلاق تو شوہر کے دینے سے ہی ہوتی ہے، صورتِ مسئولہ میں بہتر ہے کہ آپ کے اور بیوی کے خاندان سے چند معاملہ فہم سمجھدار لوگ بیٹھ کر، آپ دونوں کی باتیں سنیں اور آپ کی بیوی اور آپ کو جو پریشانیاں ہیں انہیں حل کرنے کی کوشش کریں اور دونوں کے درمیان صلح کرادیں، اگر وہ اخلاص کے ساتھ ایسا کریں گے تو ان شاء اللہ آپ دونوں کا رشتہ مضبوط ہو جائے گا، نیز آپ کوشش کریں کہ کوئی ایسی ترتیب بن جائے جس کے تحت آپ اپنی بیوی کے ساتھ رہ سکیں کبھی شوہر کے دور رہنے کی بنا پر بھی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند