معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 11668
اگر ایک ہی جگہ کے اوپر تین طلاق دے دی تو کتنی طلاق واقع ہوں گی؟ اور صرف بیوی اور شوہر تھے۔ صرف بیوی نے سنا اور فون کے اوپر طلاق دی تھی ۔اس کا کیا حکم ہے؟
اگر ایک ہی جگہ کے اوپر تین طلاق دے دی تو کتنی طلاق واقع ہوں گی؟ اور صرف بیوی اور شوہر تھے۔ صرف بیوی نے سنا اور فون کے اوپر طلاق دی تھی ۔اس کا کیا حکم ہے؟
جواب نمبر: 1166801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 624=521/د
(الف) تین واقع ہوئیں۔ (ب) تو بھی تین واقع ہوئیں۔ (ج) شوہر مقر ہے یا بیوی کو اس کی آواز ہونے کا یقین ہے، تو بھی وہی حکم یعنی وقوع طلاق کا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
عورت خلع كا مطالبہ كب كرسكتی ہے؟
13210 مناظرمهرباني فرماكر
قلع ليني كا طريقه
لكهين. ميري دختر كي شادي هوكر تين
سال هوئ ليكن اسكا شوهر اسكى كفالت
بلكل نهين كرتا اور رات كو اكثرغائب
رهتا اور بد سلوكي كرتا . اب دس
مهينون سي دونون عليحده ره رهئ هين
كيون كه شوهر بيرون ملك مين هى. ليكن
وه بيوي كي كوئى ذمه داري نهين
برداشت كرتا. اسليى ميري دختر قلع لينا
جاهتي هى. مهرباني فرماكر من درجه
ذيل سوالون كئ همين جواب ديجي ؟
سوال 1: كيا قلع ليني كيليئ شوهر كي
منظوري اور رضاء مندي اور دستخط ضروري
هين يا اسكو صرف اطلاع ديدينا كافي
هئ؟ سوال 2: شوهر
كي اجازت ضروي هو اور وه اجازت نه دي تو ايسي صورت مين كيا كيا جائ ؟ سوال 3: دونو
ميان بيوي دس ماه سئ عليحده ره رهى هين كيا قلع لينئ كى بعد ميري دختر كو
دوسري شادي كيلئ عدت كي معياد مكمل كرنا ضروري اور لازم هئ يا اسكي ضرورت
نهي هئ اور دوسري شادي قلع ليني كئ فوراَ بعد كرد يجاسكتئ هئ؟ مهرباني
فرماكر ان سوالون كئ جواب جلد ارسال فرمائين في امان الله محمد خان ? سعودي
عرب
میری ماں کے انتقال کے بعد میرے والدنے
دوسری شادی کی مگر کچھ دن کے بعد پتہ چلا کہ اس عورت کو ایڈس کی بیماری ہے اور ان
کے گھر والوں نے یہ بات شادی سے پہلے نہیں بتائی۔ اسے یہ بیماری شادی کے پانچ سال
پہلے سے تھی۔اور وہ حاملہ ہے۔ کیا اس کو طلاق دیسکتے ہیں؟ اور حمل کے بارے میں کیا
کرسکتے ہیں۔ برائے کرم اس پر روشنی ڈالیں۔
میں نے طلاق سے متعلق ایک سوال پوچھا تھا جس کا جواب مجھے فتوی نمبر10592مجھے موصول ہوا۔ میں کچھ وضاحت کرنا چاہتا ہوں۔ (۱)میں اپنی بیوی کو طلاق دینا نہیں چاہتا ہوں میں اس کے ساتھ رہنا چاہتا ہوں لیکن وہ میرے ساتھ رہنا پسند نہیں کرتی ہے ،کیوں کہ وہ مزید بچے نہیں چاہتی ہے، وہ جنسی تعلقات کو پسند نہیں کرتی ہے۔ اس نے یہ بھی کہا کہ ہم دونوں کے درمیان کوئی ذہنی مفاہمت نہیں ہے۔(۲)میں اس کو اپنی بچی نہیں دینا چاہتا ہوں، کیوں کہ میں جانتا ہوں کہ وہ اس کو اپنی طرح کی تعلیم دے گی۔ کیا میں اس سے اپنی بچی کو زبردستی لے سکتا ہوں، کیوں کہ میں جانتا ہوں کہ وہ مجھ سے طلاق چاہتی ہے لیکن میں اس کے ساتھ رہنا چاہتا ہوں۔ اس کے طلاق کی ذاتی خواہش کی وجہ سے کیا اس کو اپنے تمام حقوق جیسے مہر اور بچے وغیرہ چھوڑ دینے چاہئیں؟ برائے کرم جلد جواب عنایت فرماویں۔
2216 مناظرہمارے ایک دوست کے بھائی ہیں ، خواجہ معین الدین جو فی الحال گھریلو مسائل سے بہت پریشان ہیں برائے مہربانی شریعت کی رو سے ان کی پریشانی کا حل بتادیں۔ وہ صاحب کاروبار کے لیے آٹھ آٹھ دن کے لیے سفر میں جاتے ہیں تو اسی دوران ان کی بیوی بدکاری کر بیٹھتی ہے۔ کسی طرح یہ بات انھیں معلوم پڑنے پر وہ اپنی بیوی کو بہت مارتے ہیں اور اس کو قسم دے کر پوچھنے پر وہ اپنی بدکاری کوقبول بھی کرلیتی ہے۔ تو پھر وہ صاحب بیوی سے علیحدگی اختیار کرکے پھر رہے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ بیوی کو چھوڑ دیں کسی بھی قیمت پر اپنے ساتھ رکھنے کو تیار نہیں ہیں اور ان کے تین چھوٹے بچے بھی ہیں جو فی الحال ماں کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ اس صورت میں انھیں کیا کرنا چاہیے بیوی کو طلاق دیں، یا اس سے خلع لیں؟ یا پھر قانونی کاروائی چلائیں؟ یا پھر اس کی غلطی کو معاف کرکے اپنے نکاح میں رکھیں؟ اس بدکاری سے کیا نکاح باقی رہے گا؟ یا پھر کون سی تدبیر اختیار کی جائے؟ اگر طلاق یا جدائی ہوجائے تو بچے کس کے پاس رہیں گے؟ برائے مہربانی شریعت کے اعتبار سے جواب عنایت فرماویں۔
2017 مناظرمشروط طلاق کی شرط ختم کی جاسکتی ہے یا نہیں؟
12069 مناظر