• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 10112

    عنوان:

    مجھے شک ہے کہ میں نے ہونٹ بند کرکے زبان ہلاکر شاید یہ کہا کہ ?میں نے تمہیں طلاق دی?۔ یا پھر شاید طلاق لفظ پورا ادا نہیں کیا۔ اس وقت میری نیت کیا تھی اس کا میں کچھ کہہ نہیں سکتا شاید میں اپنی بیوی کے بارے میں سوچ رہا تھا یا پھر شاید ایسے ہی زبان ہلا رہا تھا۔ لیکن یاد رہے کہ میرے ہونٹ بند تھے اور کوئی لفظ منھ سے باہر نہیں نکلا۔ مجھے ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ یہ شک ہے اور آپ اس طرف توجہ نہ دیں۔ مدد کی درخواست ہے۔

    سوال:

    مجھے شک ہے کہ میں نے ہونٹ بند کرکے زبان ہلاکر شاید یہ کہا کہ ?میں نے تمہیں طلاق دی?۔ یا پھر شاید طلاق لفظ پورا ادا نہیں کیا۔ اس وقت میری نیت کیا تھی اس کا میں کچھ کہہ نہیں سکتا شاید میں اپنی بیوی کے بارے میں سوچ رہا تھا یا پھر شاید ایسے ہی زبان ہلا رہا تھا۔ لیکن یاد رہے کہ میرے ہونٹ بند تھے اور کوئی لفظ منھ سے باہر نہیں نکلا۔ مجھے ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ یہ شک ہے اور آپ اس طرف توجہ نہ دیں۔ مدد کی درخواست ہے۔

    جواب نمبر: 10112

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 27=27/ د

     

    منہ سے آواز نہ نکلنے کی صورت میں طلاق واقع نہیں ہوئی: قال في الدر فلو طلق أو استثنی ولم یسمع نفسہ لم یصح في الأصح (درمختار شامی: ۱/۳۹۵)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند