• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 6988

    عنوان:

    وضو میں کب انگلیوں کا خلال کرنا سنت ہے؟ کیوں کہ کفایت المفتی میں یہ مذکور ہے کہ ہاتھوں کو دھونے کے بعد انگلیوں کا خلال کرو۔ کچھ کتابوں میں یہ مذکور ہے کہ انگلیوں کا خلال سر کے مسح سے پہلے دونوں ہاتھوں کو(کہنیوں سمیت) دھونے سے پہلے کرو۔ اور کچھ کتابوں میں مذکور ہے کہ انگلیوں کا خلال سر کا مسح کرنے کے بعد کرو۔ انگلیوں کا خلال کرنا کب سنت ہے؟ (۲) وضو میں ناک میں پانی ڈالنے کا سنت طریقہ کیا ہے؟ برائے کرم صحیح احادیث سے حوالہ عنایت فرماویں۔

    سوال:

    وضو میں کب انگلیوں کا خلال کرنا سنت ہے؟ کیوں کہ کفایت المفتی میں یہ مذکور ہے کہ ہاتھوں کو دھونے کے بعد انگلیوں کا خلال کرو۔ کچھ کتابوں میں یہ مذکور ہے کہ انگلیوں کا خلال سر کے مسح سے پہلے دونوں ہاتھوں کو(کہنیوں سمیت) دھونے سے پہلے کرو۔ اور کچھ کتابوں میں مذکور ہے کہ انگلیوں کا خلال سر کا مسح کرنے کے بعد کرو۔ انگلیوں کا خلال کرنا کب سنت ہے؟ (۲) وضو میں ناک میں پانی ڈالنے کا سنت طریقہ کیا ہے؟ برائے کرم صحیح احادیث سے حوالہ عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 6988

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1387=1302/ د

     

    ابتدائے وضو کے وقت بھی کرسکتا ہے جیسا کہ کفایت المفتی میں لکھا ہے اور کہنیوں تک دونوں ہاتھوں کو دھونے کے وقت بھی کرسکتا ہے، جیسا کہ بہشتی زیور میں لکھا ہے۔ شامی، طحطاوی میں کہنیوں تک ہاتھ دھونے کی سنت میں اسے (تخلیل کو) شمار کیا گیا ہے، جس کی تشریح یہ ہے کہ کہنیوں تک ہاتھ دھونا فرض ہے، اگر انگلیوں کے جوڑ میں پانی نہیں پہنچا تو وہاں پانی پہنچانا بھی فرض ہے اور اگر پانی پہنچ گیا تو بھی خلال کرنا سنت ہے، تاکہ اس سنت سے فرض کی تکمیل ہوجائے، لہٰذا راجح یہی ہے کہ کہنیوں تک ہاتھ دھونے کے وقت خلال کرے البتہ بعض فقہاء کے نزدیک ابتدائے وضو میں گٹوں تک ہاتھ دھونا فرض کی طرف سے کفایت کرجاتا ہے، اس لیے اس وقت بھی خلال کرلینے سے سنت کی ادائیگی اور فرض کی تکمیل ہوجائے گی اس لیے اس پر عمل کرنے کی بھی گنجائش ہے۔ سر کا مسح کرنے کے بعد انگلیوں کا خلال بے موقعہ ہے اور غلط رائج ہے قال في الدر وتخلیل الأصابح الیدین بالتشبیک ․․․․ وھذا بعد دخول الماء خلالھا فلو منضمّةٌ فرض قال الشامي ہذا أي وکون التخلیل سنة فرض أي التخلیل لأنہ حینئذ لا یمکن إیصال الماء إلا بہ فافہم۔ (شامي: ج۱ ص۸۷)

    (۲) چلو میں پانی لے کر ناک کے سوراخ کے پاس لیجاکر اندر ڈالے کہ نرم ہڈی تک پانی پہنچ جائے، پھر بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی ناک میں ڈال کر ہلائے، پھر ناک انگلیوں سے پکڑ کر جھاڑدے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند