• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 6600

    عنوان:

    مجھے میرے پیر کی سب سے چھوٹی انگلی میں مار لگ گئی تھی جس سے ہلکا خون وہاں جمع ہو رہا تھا۔ تو میں نے وہاں پر پٹی باندھ دی ۔ جب میں نماز کے لیے وضو بنانے جاؤں اور جہاں پٹی باندھی ہے اس جگہ کو پانی نہ لگنے دوں تو کیا میرا وضو اور نماز ہو جائے گی؟

    سوال:

    مجھے میرے پیر کی سب سے چھوٹی انگلی میں مار لگ گئی تھی جس سے ہلکا خون وہاں جمع ہو رہا تھا۔ تو میں نے وہاں پر پٹی باندھ دی ۔ جب میں نماز کے لیے وضو بنانے جاؤں اور جہاں پٹی باندھی ہے اس جگہ کو پانی نہ لگنے دوں تو کیا میرا وضو اور نماز ہو جائے گی؟

    جواب نمبر: 6600

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 651=651/ م

     

    انگلی میں جس جگہ چوٹ (مار) لگی تھی، وہاں چوٹ کی وجہ سے اگر کوئی زخم نہیں ہوا تھا اور نہ خون باہر نکلا تھا، بلکہ خون اندر ہی اندر صرف جمع ہوگیا تھا، اور آپ نے اس پر پٹی باندھ لی، تو اس پٹی پر مسح درست نہیں، اس پٹی کو کھول کر وضو میں اس حصہ کو دھونا واجب ہے۔ اس لیے کہ اغلب یہی ہے کہ پانی اس کو نقصان دہ نہیں ہوگا، ہاں اگر چوٹ لگنے کے بعد وہاں زخم ہوگیا ہو خون وغیرہ نکلا ہو اس کے بعد آپ نے پٹی باندھی تھی اور پانی اس حصے کو نقصان دہ ہو تو اس پٹی پر مسح کرسکتے ہیں۔ آپ کا وضو صحیح ہوجائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند