• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 6587

    عنوان:

    گزشتہ چند دنوں سے مجھے بیٹھے بیٹھے قطرے آجاتے ہیں اور مجھے پتا بھی نہیں چلتا۔ اب اتنا تو مجھے پتا ہے کہ یہ جریان ہے اور اس کا علاج بھی میں نے شروع کردیا ہے۔ لیکن پریشانی یہ ہے کہ اب مجھے نماز پڑھنے کے لیے پریشانی ہونے لگی ہے۔ بار بار غسل کرنے میں مجھ سے سستی ہونے لگی ہے اور میں ابہام کا شکار ہوچکا ہوں۔ کیوں کہ کچھ مفتی حضرات کہتے ہیں کہ اگر قطرے گاڑھے ہوں تو غسل واجب ہے اور اگر گاڑھے نہ ہوں تو صرف وضوکرلینا چاہیے۔ کچھ کہتے ہیں کہ دونوں صورتوں میں وضو کرلیں تو کوئی حرج نہیں۔ جب کہ میں نے ایک کتاب میں خودجو پڑھا ہے ،اس میں یہ تھا کہ اگر قطرے ویسے ہی بلاوجہ آ جائیں تو غسل واجب نہیں ہے اوراگر کسی کی شہوت کے خیال سے آئیں تو غسل واجب ہے۔ ویسے تو ان دنوں میں روز صبح گھر سے غسل کرکے نکلتا ہوں، لیکن دن میں کام کے وقت مجھے ایسا ہوجاتا ہے او رمجھ سے نماز میں سستی ہوجاتی ہے۔ برائے مہربانی اس کا کوئی اچھا حل بتائیں۔

    سوال:

    گزشتہ چند دنوں سے مجھے بیٹھے بیٹھے قطرے آجاتے ہیں اور مجھے پتا بھی نہیں چلتا۔ اب اتنا تو مجھے پتا ہے کہ یہ جریان ہے اور اس کا علاج بھی میں نے شروع کردیا ہے۔ لیکن پریشانی یہ ہے کہ اب مجھے نماز پڑھنے کے لیے پریشانی ہونے لگی ہے۔ بار بار غسل کرنے میں مجھ سے سستی ہونے لگی ہے اور میں ابہام کا شکار ہوچکا ہوں۔ کیوں کہ کچھ مفتی حضرات کہتے ہیں کہ اگر قطرے گاڑھے ہوں تو غسل واجب ہے اور اگر گاڑھے نہ ہوں تو صرف وضوکرلینا چاہیے۔ کچھ کہتے ہیں کہ دونوں صورتوں میں وضو کرلیں تو کوئی حرج نہیں۔ جب کہ میں نے ایک کتاب میں خودجو پڑھا ہے ،اس میں یہ تھا کہ اگر قطرے ویسے ہی بلاوجہ آ جائیں تو غسل واجب نہیں ہے اوراگر کسی کی شہوت کے خیال سے آئیں تو غسل واجب ہے۔ ویسے تو ان دنوں میں روز صبح گھر سے غسل کرکے نکلتا ہوں، لیکن دن میں کام کے وقت مجھے ایسا ہوجاتا ہے او رمجھ سے نماز میں سستی ہوجاتی ہے۔ برائے مہربانی اس کا کوئی اچھا حل بتائیں۔

    جواب نمبر: 6587

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1323=1137/ ب

     

    آپ نے جو کتاب میں پڑھا ہے وہی مسئلہ صحیح ہے۔ آپ صورتِ مذکورہ میں نجاست سے پاکی حاصل کرکے اور استنجا کرکے وضو کریں اور نماز پڑھ لیا کریں، بار بار غسل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ نماز میں سستی نہ کریں، ہمت کرکے دن میں بھی نماز باجماعت اپنے وقت پر ادا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند