• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 5407

    عنوان:

    مجھے غسل کرنے میں بہت وقت لگتا ہے۔ مہربانی کرکے میری کچھ اصلاح کریں تاکہ میں غسل کرنے میں وقت نہ لگاؤں۔ مجھے یہ وہم ہوتا ہے کہ پتہ نہیں کہ غسل ہوگیا یا نہیں؟ مجھے یہ وہم ہوتا ہے کہ کلی اور ناک میں پانی ڈالنے سے پہلے میرے پیچھے سے ہوا نکلی۔ اسی لیے میں منھ اور ناک میں پانی ڈالنے میں دیر کرتا ہوں۔ تو اس وجہ سے مجھے غسل کرنے میں دو یا کبھی کبھار تین گھنٹے بھی لگ جاتے ہیں۔ برائے مہربانی میری اصلاح کریں میں اس وجہ سے بہت پریشان ہوں۔ اللہ دین کی خدمت کرنے کی وجہ سے آپ کے درجات بلند فرمائے۔ (آمین)

    سوال:

    مجھے غسل کرنے میں بہت وقت لگتا ہے۔ مہربانی کرکے میری کچھ اصلاح کریں تاکہ میں غسل کرنے میں وقت نہ لگاؤں۔ مجھے یہ وہم ہوتا ہے کہ پتہ نہیں کہ غسل ہوگیا یا نہیں؟ مجھے یہ وہم ہوتا ہے کہ کلی اور ناک میں پانی ڈالنے سے پہلے میرے پیچھے سے ہوا نکلی۔ اسی لیے میں منھ اور ناک میں پانی ڈالنے میں دیر کرتا ہوں۔ تو اس وجہ سے مجھے غسل کرنے میں دو یا کبھی کبھار تین گھنٹے بھی لگ جاتے ہیں۔ برائے مہربانی میری اصلاح کریں میں اس وجہ سے بہت پریشان ہوں۔ اللہ دین کی خدمت کرنے کی وجہ سے آپ کے درجات بلند فرمائے۔ (آمین)

    جواب نمبر: 5407

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 695=640/ د

     

    غسل کرنے میں اس قدر وقت صرف کرنا جس کی وجہ سے کبھی نماز بھی فوت ہوجاتی ہوگی، اچھی عادت نہیں ہے اور پانی کا بے جا استعمال کرنا اسراف ہے۔ لہٰذا آپ وساوس کی طرف دھیان نہ دیں اور سنت کے مطابق غسل کرلیں، ریاح خارج ہونے کا گمان ہوتا ہے تو اس کا بھی خیال نہ کریں۔ غسل سے فارغ ہوجانے کے بعد اگر وضو درست نہ ہونے کا شبہ ہو تو تازہ وضو کرکے نماز وغیرہ ادا کریں۔ کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے میں سنت کا خیال رکھیں یعنی بس تین مرتبہ اچھی طرح کلی کرلیں اور تین مرتبہ ناک میں پانی ڈال لیں اور یہ اطمینان کرلیں کہ جس کے کسی حصہ پر پانی پہنچنا رہ نہ جائے، بس غسل کے لیے اسی قدر کافی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند