• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 4441

    عنوان:

    امامت کرنے کے کیا شرائط ہیں اور امامت کرنے کا طریقہ کیاہے؟ (۲) ہم اپنے آفس کے واش بیسن میں وضو کرتے ہیں، پیر دھوتے ہوئے ہم دائیں پیرکودھونے کے بعد پوچھتے ہیں اور پھر جوتے پہنتے ہیں اورپھر بائیں پیر کو دھوکر اسے پوچھتے ہیں، کیا یہ صحیح ہے یا وضو مکمل کرنے سے پہلے عضو کو خشک نہیں کرنا چاہئے؟

    سوال:

    امامت کرنے کے کیا شرائط ہیں اور امامت کرنے کا طریقہ کیاہے؟ (۲) ہم اپنے آفس کے واش بیسن میں وضو کرتے ہیں، پیر دھوتے ہوئے ہم دائیں پیرکودھونے کے بعد پوچھتے ہیں اور پھر جوتے پہنتے ہیں اورپھر بائیں پیر کو دھوکر اسے پوچھتے ہیں، کیا یہ صحیح ہے یا وضو مکمل کرنے سے پہلے عضو کو خشک نہیں کرنا چاہئے؟

    جواب نمبر: 4441

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 118/ ھ= 37/ تھ

     

    (۱) حاضرین میں جو شخص عاقل بالغ ہو، قرآن شریف صحیح پڑھتا ہو، اعلم بالسنہ ہو، نماز کے ضروری مسائل سے واقف ہو، نیک متقی پرہیزگار ہو اسکو امامت کے لیے بڑھایا جائے، جب امامت کے لیے مصلّی پر پہنچے تو صفیں درست کرائے اور نماز کے آداب و مستحبات تک کی رعایت کے ساتھ نماز پڑھائے، مقتدیوں کے حالات کی رعایت کو ملحوظ رکھے، حتی المقدرت خشوع خضوع میں سعی کرے، وقت مقررہ پر نماز پڑھانے کی امکانی کوشش کیا کرے، اپنی اور تمام مقتدیوں کی دینی حالت کے درست ہونے میں ہمیشہ ساعی رہے۔

    (۲) اس طرح خشک کرلینے میں کچھ حرج نہیں، افضل یہ ہے کہ خشک نہ کیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند