• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 3462

    عنوان:

    ایک شخص رات کو الکوحل پتیا ہے اور صبح نماز پڑھتاہے۔ اسے یہ کہنے پر کہ کم ازکم کپڑے بدل لیا کرو تو وہ کہتا ہے کہ کپڑے پر شراب نہیں گری ہے اس لیے یہ پاک ہیں۔ کیا وہ صحیح کہا رہاہے؟ وہ نماز کا پابند ہے ، لیکن رات کو شراب پیتاہے۔ اللہ اس کو بچائے! آمین

    سوال:

    ایک شخص رات کو الکوحل پتیا ہے اور صبح نماز پڑھتاہے۔ اسے یہ کہنے پر کہ کم ازکم کپڑے بدل لیا کرو تو وہ کہتا ہے کہ کپڑے پر شراب نہیں گری ہے اس لیے یہ پاک ہیں۔ کیا وہ صحیح کہا رہاہے؟ وہ نماز کا پابند ہے ، لیکن رات کو شراب پیتاہے۔ اللہ اس کو بچائے! آمین

    جواب نمبر: 3462

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 370/ ج= 256/ ج

     

    اگر کپڑے کی طہارت کا یقین ہو تو پھر اس میں نماز پڑھنے میں کوئی مضائقہ نہیں گو بہتر یہ ہے کہ دوسرے پاک کپڑے پہن کر نماز پڑھے۔ یہ شخص اگر یکبارگی الکوحل چھوڑ نہیں سکتا تو آہستہ آہستہ چھوڑدینا چاہیے جسے اللہ تعالیٰ نے نماز جیسی پاکیزہ عبادت کی پابندی کی توفیق مرحمت فرمائی ہو اسے کب یہ زیب دیتا ہے کہ وہ الکوحل جیسی بے کار چیز کی لت میں گرفتار ہو جو انسان کو عقل و ہوش اور شرافت کے لباس سے باہر کرنے والی ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند