• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 176553

    عنوان: پیشاب كے قطرات آنے سے غسل نہیں؟

    سوال: اکثر جب پیشاب کا پریشر زیادہ ہوتا ہے اور واش روم کچھ دیر بعد پہنچتے ہیں کسی سفر کی وجہ سے یا پھر رات کو سوتے ہیں تو اکثر جب آنکھ کھلتی ہے تو پیشاب بہت تیز آیا ہوتا ہے تو ایک دو قطرہ پیشاب کے نکل آتے ہیں بلکہ ان ایک دو قطروں میں ایسا لگتا ہے جیسے منی بھی شامل ہو اور وہ گاڑھا ہوتا ہے پیشاب کے قطرہ سے۔ تو کیا اس صورت میں غسل فرض ہو جاتا ہے۔ اور اگر بہت ہی تھوڑا ہو تو کیا اس صورت میں وضو کر کے نماز پڑھی جا سکتی ہے۔ اور اس بارے میں پاکیزگی کے حوالے سے کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 176553

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 557-462/D=07/1441

    جو قطرات آپ کو آتے ہیں، ان سے غسل واجب نہیں ہوتا؛ بلکہ صرف وضو ٹوٹتا ہے، لہٰذا صرف وضو کرکے نماز پڑھ سکتے ہیں؛ البتہ پیشاب کے قطرات کے ساتھ جو لسدار قطرہ ہوتا ہے وہ مذی ہوتی ہے۔ اس سے غسل واجب نہیں ہوتا، وہ قطرات ناپاک (نجاست غلیظہ) ہیں، اس لئے اگر ان کا پھیلاوٴ ایک درہم (ہتھیلی کی گہرائی) سے زیادہ ہو تو کپڑا پاک کیے بغیر اس میں نماز درست نہ ہوگی۔ اور اگر ایک درہم کے برابر ہو تو اس میں نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے۔ اس لئے بغیر شدید مجبوری کے ، دھوئے بغیر نماز ادا نہ کی جائے۔ البتہ اگر ایک درہم سے کم ہے تو اس میں نماز پڑھنا مکروہ تنزیہی ہے، بہ وقت ضرورت بغیر دھوئے نماز پڑھنے کی گنجائش ہے۔

    في الدر: (وعفا) الشارع (عن قدر درہم) وإن کرہ تحریماً فیجب غسلہ، ومادونہ تنزیہا ، فیسن ․․․․ (وہو) ․․․ عرض مقعر الکف ․․․․ في رقیق عن مغلظة الخ (شامی: ۱/۵۲۰، زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند