• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 175362

    عنوان: پیشاب کے قطرے یا ودی نكلنے كا وہم ہوجائے تو كیا حكم ہے؟

    سوال: ۱) اگر کسی شخص کو پیشاب کرنے کے بعد پیشاب کے قطرات نکلنے یا ودی کا مرض ہے اور کئی مرتبہ اصل میں قطرہ نکل جاتا ہے اور کئی مرتبہ وہم ہو جاتا ہے تو اس صورت میں کیا کیا جائے جبکہ سائل گمان ہونے پر ہر بار چیک نہیں کر سکتا؟ ۲) یہ بات تو واضح ہے کہ اگر پیشاب کا قطرہ نکلنے کا غالب گمان ہو جائے تو وضو ٹوٹ جاتا ہے لیکن اس صورت میں قطرہ نکلنے سے کیا مؤثر کپڑا بھی ناپاک ہو جاتا ہے؟ اس صورت میں کیا انڈرویئر کو دھونا یا بدلنا اور کیا شرمگاہ کو دھونا بھی ضروری ہے یا صرف وضو کرنا کافی ہے ؟حاصل یہ کہ اس حالت میں صرف وضو ٹوٹتا ہے یا شرمگاہ اور کپڑا بھی ناپاک ہو جاتا ہے؟ لہذا بالا دونوں سوالات کے جوابات وضاحت کے ساتھ ارسال فرمائیں عین نوازش ہوگی ۔

    جواب نمبر: 175362

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 372-353/M=04/1441

    اگر پیشاب یا وَدی کا قطرہ نکلنے کا صرف وہم ہے تو اس کا اعتبار نہیں، اس سے وضو نہیں ٹوٹے گا اور وہم کی طرف توجہ دینے کی ضرورت نہیں، اور اگر قطرہ نکلنے کا یقین یا ظن غالب ہے تو اس سے وضو ٹوٹ جائے گا، اگر قطرہ کپڑے میں نہیں لگا ہے تو کپڑا دھونا ضروری نہیں، صرف عضو کو دھو لینا کافی ہے اور اگر قطرہ کپڑے (اَنڈر ویئر وغیرہ) میں لگ گیا ہے اور مقدار عضو (ایک درہم) سے زائد میں پھیل گیا ہے تو عضو کے ساتھ کپڑے کے اس ناپاک حصے کو بھی دھونا ضروری ہے اور اگر پیشاب یا وَدی کا قطرہ نکلنے کا مرض بہت زیادہ ہے تو زیادتی کی نوعیت لکھ کر سوال دوبارہ کر سکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند