India
سوال # 174663
Published on: Nov 13, 2019
جواب # 174663
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 324-227/B=03/1441
وہ کپڑا ناپاک ہو جائے گا۔ اس کا دھونا واجب ہے۔ اگر ایک درہم یا اس سے کم مقدار میں لگی ہے اور لاعلمی میں نماز پڑھ لی تو نماز ہوجائے گی اور اگر ایک درہم سے زیادہ مقدار میں لگی ہے تو نماز کا اعادہ کرنا ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اس موضوع سے متعلق دیگر سوالات
(۱) اگر کوئی عورت کا بال غیر محرم کو دکھائی دے یا عورت کا سر(دوپٹے سے) ڈھکا ہوا نہ ہواور غیر محرم کو دکھائی دے، تو کیا اس کو اس کو نماز پڑھنے کے لیے دوبارہ وضو کرنا ہوگا؟ (۲) اگر کوئی غسل کے دوران منھ اور ناک میں پانی ڈالے اور پیر دھل کر غسل مکمل کرلے، کیا اخیر میں اس کو وضو دوبارہ کرنا ہوگا یا اسی غسل کے ساتھ اس کا وضوبھی مکمل ہوگیا؟
میں طہارت کے سلسلے میں ایک بات جاننا چاہتا ہوں۔ میرا مسئلہ یہ ہے کہ کچھ پیچیدگیوں کی وجہ سے بچپن میں میرا ختنہ ایسا ہوگیا ہے کہ جب میں پیشاب سے فارغ ہوتا ہوں تو کچھ قطرے بعد میں ٹپکتے ہیں۔ میں اس سلسلے میں کسی مستند عالم کی رائے جاننا چاہتا ہوں۔ میں اپنے وضواور نماز کے سلسلے میں کیا کروں؟ میں بہت کوشش کرتا ہوں کہ نماز کے وقت پیشاب نہ کروں، لیکن بہر حال میں اس صورت حال پر قابو نہیں پارہا ہوں۔ میں کیا کروں؟ میں مکمل طور ہر پاک و طاہر رہنا چاہتا ہوں۔ کیا میں وقتاً فوقتاً اپنا کپڑا بدلتا رہوں؟ یا مکمل طہارت حاصل کرنے کے لیے کیا کروں؟
جونک لگوانے سے کیا مراد ہے؟
کیا فرماتے ہیں علمائے دین کہ کیا کپڑوں کے موزوں پر مسح کرنا جائز ہے؟ احناف کے علاوہ کسی مسلک میں اس کا جواز ہے؟ ایسے امام کے پیچھے جو کپڑوں کے موزوں پر مسح کرنے کا عادی ہو،اس کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے؟ کیا پچھلی نمازوں کو دہرانا ضروری ہے؟
اگر گیس کا ایسا مسئلہ ہو کہ کبھی تو ٹھیک رہتا ہو اور کبھی بہت پریشانی ہو اور گیس کا روکے رکھنا دشوار ہو، تو کیا حکم ہوگا؟ اور ہم جماعت کے ساتھ نماز پابندی کرتے ہیں۔ لہٰذا، کیا اگر جماعت کے وقت یہ پریشانی ہو تو کیا ایک بار وضو کرکے نماز پڑھ سکتے ہیں؟ کیا ہم خود کو اس صورت میں معذور سمجھیں؟ کبھی کبھی ہم بڑی مسجد یا بھیڑ میں ہوتے ہیں جہاں پہلے سے وضو کرکے آنا ہوتا ہے، جیسے جمعہ میں یا اجتماع وغیرہ میں ، یا کبھی جب عمرہ کرنے جاتے ہیں تو حرمین شریفین میں نماز سے پہلے بار بار وضو کرنا پڑتا ہے ،کبھی کبھی مغرب اور عشاء کے لیے ایک ساتھ وضو کرنا پڑتا ہے، لہٰذا ان پریشانیوں کی صورت میں کیا ہم ایک بار وضو کرکے نماز ادا کرسکتے ہیں؟براہ کرم، تمام صورتوں کا حکم لکھ دیں ۔نیز، جو اور شکلیں ہوسکتی ہوں ان کا حکم بھی بتادیں۔
میں جب بھی پیشاب کرتا ہوں تو مذی میرے انڈر ویر میں چپک جاتی ہے ،اور نماز پڑھتے ہوئے بھی نکل جاتی ہے، کیا اس طرح نماز پڑھنے سے میری نماز ہوجائے گی؟
میں آپ سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ عورت پر غسل کب واجب ہوتا ہے؟ بیوی اپنے شوہر کے ساتھ صرف پیار کرے، لیکن ہم بستری نہ کرے ، تو کیا جب بھی غسل کرنا ہوگا؟
میرے دفتر میں میرے ساتھی کا تعلق اہل حدیث سے ہے، وہ کہتے ہیں کہ وضو کے بعد ہاتھ میں تھوڑا سا پانی لے کر شرم گاہ کی جگہ پر چھینٹ مارنا سنت ہے، کیا یہ صحیح ہے؟
جو کپڑے میں نے ناپاکی کی حالت میں پہنے تھے ان میں کچھ بھی نجاست نہ لگی ہو تو کیا ان کپڑوں میں نماز پڑھ سکتا ہوں؟
میں منی ، مذی اور ودی کی تعریف جاننا چاہتی ہوں۔ کیا یہ مرد و عورت میں ایک جیسی ہوتی ہیں؟ ان میں سے ہر ایک سے پاکی حاصل کرنے کا طریقہ کیا ہے؟ اگر بدن پر یا کپڑے پر لگی تو کیسے پاک کریں؟