عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 166870
جواب نمبر: 166870
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 233-142/SN=3/1440
زمین پر تیمم جائز ہے، اسی طرح تمام ان چیزوں پر تیمم جائز ہے جو مٹی کی قسم سے ہو جیسے ریت، پتھر، چونا ، ہڑتال ، سرمہ ، گیرو وغیرہ اور جو چیزیں مٹی کی قسم سے نہ ہوں ان پر تیمم جائز نہیں ہے، مثلاً سونا، چاندی، لوہا، لکڑی، کپڑا وغیرہ؛ ہاں اگر ان چیزوں پر گرد اور مٹی لگی ہو تو اِن پر بھی تیمم جائز ہے۔ ومنہا الصعید الطیب، یتیمم بطاہر من جنس الأرض۔ کذا في التبیین کل مایحترق فیصیر رماداً کالحطب والحشیش ونحوہما أو ماینطبع ویلین کالحدید والصفر والنحاس والزجاج وعین الذہب والفضة ونحوہا فلیس من جنس الأرض وما کان بخلاف ذلک فہو من جنسہا۔ کذا فی البدائع (ہندیہ: ۱/۲۶، ط: زکریا) نیز دیکھیں: بہشتی زیور (۱/۶۲، ط: لاہور) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند