عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 166718
جواب نمبر: 166718
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 325-16T/H=3/1440
پاک کپڑے پہننے کے بعد اگر کپڑوں میں کوئی نجاست نہیں لگتی ہے، تو بلاشبہ کپڑے علی حالہ پاک رہیں گے، اور اگر نجاست لگ جاتی ہے، تو نجاست لگنے کی جگہ ناپاک ہو جائے گی، لیکن اس جگہ کو پاک کرلینے سے کپڑا پھر پاک ہو جائے گا۔
(۲، ۳) شہوت کے ساتھ اچھلے بغیر لیس دار نکلنے والا کسی قدر گاڑھا شفاف پانی مذی کہلاتا ہے، اس کے نکلنے سے غسل واجب نہیں ہوتا ہے، غسل کا وجوب صرف اسی صورت میں ہوتا ہے، جب کہ شہوت کے ساتھ اچھل کر منی کاخروج ہو، البتہ منی او رمذی دونوں بذات خود نجس ہیں یہ جس جگہ پر لگ جائیں اُس کو دھونا ضروری ہوتا ہے، لہٰذا اگر آپ کے جسم سے نکلنے والا پانی منی نہیں ، اور شہوت کے ساتھ اچھل کر نہیں نکلتا، تو اس کی وجہ سے آپ پر غسل فرض نہیں ہوگا، صرف وضو کرکے، اور نجاست لگنے کی جگہ کو دھوکر نماز پڑھنا درست ہے۔
(۴) جس طرح بالغ مرد وعورت کا پیشاب نجاست غلیظہ ہے، اسی طرح نابالغ بچوں کا پیشاب بھی نجاست غلیظہ ہے، لہٰذا دونوں سے پاکی حاصل کرنے کا طریقہ بھی ایک ہی ہے۔
(۵) شہوت کے ساتھ بوسہ لینے سے اگر منی کا خروج نہ ہو، بلکہ مذی کا خروج ہو، تو غسل واجب نہیں ہوگا۔
(۶) ناپاک کپڑوں میں لگی ہوئی نجاست کا اثر اگر پاک بدن پر ظاہر ہو جائے، تو بھی غسل واجب نہیں ہوگا، صرف اس جگہ کو دھولینا کافی ہوگا جہاں نجاست لگی ہے، اور اگر نجاست کا اثر بدن پر ظاہر ہی نہ ہو تو بدن علی حالہ پاک رہے گا۔
(۷) ”نجاست لگے کپڑے پاک ہونے کے بعد دھو سکتے ہیں“ اس جملے کا مطلب غیر واضح ہے، لہٰذا اس کو واضح کرکے سوال دوبارہ کرلیں ۔
(۸) جی ہاں ہاتھ دھونے سے ہاتھ پاک ہو جائیں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند