• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 162431

    عنوان: قبض كی وجہ سے پاخانہ كے مقام میں انگلی ڈالنا؟

    سوال: (۱) پیشاب کرکے وضو کے بعد مسجد پہنچوں تو سجدے میں لگتا ہے جیسے قطرہ نکلا ہے۔ جب واش روم میں شلوار دیکھا تو وہ گیلی تھی کیونکہ استنجاء کے بعد پانی کی وجہ سے پتا نہیں چلتا کہ وہ قطرہ گرا ہے کہاں پہ ، وہ نہ تو مذی یا منی ہے جو سفید ہوتی ہے، پتا نہیں چلتا اس کا حل اور نماز ہوئی؟ (۲) ایک دفعہ میں نے غور کیا کہ ایک روپیہ کا سکہ سے کم پھیلا ہوا ہے شلوار پر، میری نماز ہوئی یا نہیں؟ (۳) میرے ساتھ ایسے ہوتا ہے نہانے کے بعد کہ میری شرمگاہ پر نیچے کی طرف پانی پیشاب والی جگہ پر قطرہ ہوتا ہے، کیا وہ ناپاک ہوتا ہے؟ شرمگاہ کو ہلاوٴں تب وہ پانی گرتا ہے؟ کیا وہ پانی نہانے کا ہے یا ناپاک؟ (۵) ایک دوست کا سوال ہے پائخانہ کے مقام میں انگلی ڈال سکتے ہیں؟ (۶) میرا دوست قبض کی وجہ سے ایسا کرے، صحیح ہے کیونکہ پائخانہ نکل ہی نہیں ہو رہا ہوتا پھنسا ہوتا ہے؟ (۷) پہلے مجھے جب قطرے کا مسئلہ تھا مجھے علم نہیں تھا کہ کتنی نمازیں پڑھیں ان کا کیا؟ (۸) مجھے واش روم سے آنے کے بعد شک رہتا ہے پتا نہیں قطرہ ہے یا پھر گیلی شلوار شرم گاہ کو لگی ہے؟ مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہا۔

    جواب نمبر: 162431

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1192-1036/D=10/1439

    (۱) اگر قطرہ گرنے کا یقین یا ظن غالب ہو تو وضو ٹوٹ گیا اور نماز فاسد ہوگئی دوبارہ وضو کرکے پھر سے نماز ادا کریں کیونکہ مذی ہو یا ودی یا پیشاب کا قطرہ ہر صورت میں وضو ٹوٹنے کا حکم ہے ۔ یہ حکم اس وقت ہے جب قطرہ نکلنے کا غالب گمان ہو ورنہ محض شک شبہ اور وسوسہ سے اعادہ کا حکم نہ ہوگا۔

    (۲) اگر پیشاب کا قطرہ تھا یا ودی یا مذی تھی جو وضو کے بعد نکلی تو اس سے بھی وضو ٹوٹنے کا حکم ہے خواہ پھیلاوٴ سکہ کے برابر ہو یا کم۔

    پھیلاوٴ کا اعتبار کپڑے کے دھونے کے ضروری ہونے کے سلسلہ میں ہوتا ہے یعنی اگر قطرہ کا پھیلاوٴ سکہ سے زیادہ ہے تو بغیر اسے دھوئے نماز پڑھنا جائز نہ ہوگا اور اگر سکہ سے کم ہے تو بغیر دھوئے بھی نماز ادا کرسکتے ہیں۔

    (۳) نہانے کے بعد عضو خاص سے جو غسل کا پانی قطرہ کی شکل میں گرتا ہے وہ ناپاک نہیں ہوتا۔ وہ غسل کا پانی ہے۔

    (۴) کوئی ضرورت ہو مثلا کھجلی وغیرہ تو ڈال سکتے ہیں بلا ضرورت کھیل یا شہوت کے طور پر نہیں۔

    (۵) ضرورةً جائز ہے۔

    (۶) اندازہ سے تخمینہ کرلیں جن نمازوں کے بارے میں غالب گمان ہو کہ قطرہ کے باوجود ناپاکی میں پڑھی گئی ہیں اندازہ کرکے اتنی نمازیں دہرالیں۔

    (۷) شک شبہ اور وسوسہ میں نہ پڑیں جب غالب گمان ہو اس وقت توجہ دیں ورنہ دھیان ہٹالیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند