• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 161751

    عنوان: کیا نماز عربوں کے پیچھے درست ہے جبکہ عام جرابیں پہننے ہوئے ہوں؟

    سوال: کیا نماز عربوں کے پیچھے درست ہے جبکہ عام جرابیں پہننے ہوئے ہوں؟ وہ حدیث خبر احاد پیش کرتے ہیں اگر ان پر بھی ہم کو مطلع فرمائیں کیونکہ وہ مسح کرتے ہیں، کسی عرب کو اس کے خلاف نہیں دیکھا۔

    جواب نمبر: 161751

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1219-1034/L=9/1439

    امت کے تمام مستند معتبر فقہاء ومجتہدین کرام اس پر متفق ہیں کہ سوتی یا اونی وہ موزے جن سے پانی چھن جاتا ہو یا وہ کسی چیز سے باندھے بغیر محض اپنی ثخامت وموٹائی کی وجہ سے پنڈلی پر کھڑے نہ رہ سکتے ہوں یا انھیں پہن کر میل دو میل مسلسل چلنا ممکن نہ ہو ان پر مسح جائز نہیں، بدائع میں ہے: وأما المسح علی الجوربین․․․ فإن کانا رقیقین یشفان الماء لایجوز المسح علیہما بالإجماع اھ․(بدائع الصنائع ۱:۸۳مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند) وفی البحر الرائق : وفي المجتبی: لا یجوز المسح علی الجورب الرقیق من غزل أو شعر بلا خلاف اھ ( البحر الرائق ۱:۳۱۸مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند)؛ لہٰذاجوامام مروجہ سوتی یا نائیلون کے موزوں پر مسح کرکے نماز پڑھاتے ہیں ان کی اقتداء میں نماز درست نہیں۔ (تفصیل کے لیے فتاوی عثمانی ۱:۳۶۸-۳۷۹ملاحظہ فرمائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند