• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 159302

    عنوان: جس کپڑے میں غسل کی حاجت پیش آئی ہو اسے پہن کر غسل کر نے سے کپڑا اوربدن دونوں پاک ہوجائے گا كیا؟

    سوال: کیا غسل جنابت میں جس کپڑے میں غسل کی حاجت پیش آئی ہو اسے پہن کر غسل کرے اور اچھی طرح پانی بہادے تو وہ کپڑہ پاک ہو جائے گا جبکہ غسل سے پہلے اس خاص جگہ کو جہاں ناپاکی لگی ہو دھولیا جائے لیکن یہ واضح ہو کہ جس پانی سے اس کو دھویاگیا وہ پانی تو ناپاک ہوگیا اور اس ناپاکپانی سے خود کو اور کپڑے کو بچانا ناممکن ہے ایسی صورت میں اچھی طرح پانی بہا دینے سے کپڑہ اور بدن دونوں پاک ہو جائے گا ممکن ہوتو جلد جواب مرحمت فر مائیں ۔شکریہ

    جواب نمبر: 159302

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:671-699/B=8/1439

    اگر جنبی غسل سے پہلے اپنے بدن اور کپڑے سے اچھی طرح نجاست زائل کردے توجس کپڑے سے نجاست زائل کیا ہے اسے پہن کر غسل کرسکتا ہے، اور جس پانی سے اپنے اور کپڑے کو پاک کیا ہے اس پر ناپاکی کا حکم اس وقت لگے گا جب وہ بدن اور کپڑے سے الگ ہوکر کسی مکان میں گرجائے، اس لیے اس میں کسی بھی طرح کا شکل وشبہ نہ کیا جائے۔ لیکن لا یحکم بنجاستہ إذا لاقی المتنجس ما لم ینفصل الخ الدر․ وفي الرد: قولہ: ”ما لم ینفصل“ أی: الماء أو الشیء المتنجس. قال فی البحر: اعلم أن القیاس یقتضی تنجس الماء بأول الملاقاة للنجاسة، لکن سقط للضرورة سواء کان الثوب فی إجانة وأورد الماء علیہ أو بالعکس عندنا، فہو طاہر فی المحل نجس إذا انفصل․ (۱/۵۳۳، زکریا بکڈپو دیوبند)

    ---------------------------

    جواب صحیح ہے اور صورت مسئولہ میں اچھی طرح بدن اور کپڑے پر پانی بہانے سے بدن اور کپڑا دونوں پاک ہوجائیں گے۔ (ن)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند