عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 158918
جواب نمبر: 158918
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 601-517/D=6/1439
ہر آدمی کا پیشاب، خواہ وہ مرد ہو یا عورت، بالغ ہو یا نابالغ جوان ہو یا بوڑھا، بچہ ہو یا بچی؛ سب کا پیشاب نجاست غلیظہ میں شمار ہوتا ہے، وکذالک بول الصغیر والصغیرة، أکلاَ أو لا، کذا في الاختیار شرح المختار (ہندیة: ۱/ ۱۰۰ط: اتحاد دیوبند) وقال الطحاوي: النضح الوارد في بول الصبي المراد بہ الصبّ لما روی ہشام بن عمروة عن أبیہ عن عائشة قالت: أتی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بصبي فبال علیہ، فقال صبّوا علیہ الماء صبًّا (مرقاة المفاتیح: ۲/ ۱۸۹)
(۲) جمعہ کا خطبہ ذکر ہے، قرآن کریم میں ہے إِذَا نُودِیَ لِلصَّلَاةِ مِنْ یَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَی ذِکْرِ اللَّہِ اور یہ ذکر عربی کے اندر ہی مشروع ہے، جیسے نماز کے اندر پڑھی جانے والی ساری چیزیں عربی میں مشروع ہیں، عربی کے علاوہ میں جائز نہیں، اسی طرح یہ خطبہٴ جمعہ بھی عربی کے علاوہ میں جائز نہیں ہے، باقی لوگوں کی تذکیر اور وعظ کے واسطے کسی دوسرے وقت میں خطبہ سے پہلے یا جمعہ کی نماز کے بعد اس کا ترجمہ کردیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند