• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 158400

    عنوان: اگر وضو، استنجا اور غسل کرتے وقت وسوسہ پیدا ہو

    سوال: حضرت میرے مزاج میں شک بہت ہے ،ہم وضو کرتے ہیں تو ایسا لگتا ہے کہ وضو صحیح نہیں ہوا ،استنجا کرتے ہیں تو بھی ایسا لگتا ہے کہ صحیح نہیں ہوا ،غسل کرتے ہیں تو بھی یہی لگتا ہے ،ہم بہت پریشان ہو جاتے ہیں کچھ سمجھ میں نہیں آتا کیا کریں جب کہ ہم اپنی طرف سے سارے کام صحیح صحیح کرنے کی کوشش کرتے ہیں ،حضرت اس مسئلہ میں میری صحیح رہنمای فرمائیں۔

    جواب نمبر: 158400

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 672-577/L=6/1439

    اگر آپ کو شک اور وسوسہ کی بیماری ہے تو آپ پرضروری ہے کہ وضو میں ہر عضو کو تین مرتبہ دھوئیں اس سے زائد ہرگز نہ دھوئیں ورنہ وسوسہ ڈالنے والا شیطان کبھی چین سے رہنے نہ دے گا،اسی طرح استنجا میں بھی جب پیشاب کے قطرات بند ہو جائیں تو پانی یا ڈھیلے وغیرہ سے استنجا کرلیا کریں او روسوسہ کی طرف بالکل توجہ نہ دیں ،اور غسل میں جب اطمینا ن ہوجائے پانی پورے بدن تک پہونچ چکا ہے تو غسل بند کردیں ،محض وسوسے اور شک کی بنا پر پانی بہاتے نہ رہیں۔ ”قولہ: (لطمأنینة القلب) لأنہ أمر بترک ما یریبہ إلی ما لا یریبہ، وینبغي أن یقید ہذا بغیر الموسوس، أما ہو فیلزمہ قطع مادة الوسواس عنہ وعدم التفاتہ إلی التشکیک لأنہ فعل الشیطان وقد أمرنا بمعاداتہ ومخالفتہ“․ (شامي: ۱/۲۴۰)نیزوسوسہ کے ازالہ کے لیے لاحول کی کثرت کیا کریں ان شاء اللہ وسوسے آنے بند ہو جائیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند